ترکیہ کی عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو سمیت 37 اسرائیلی عہدیداروں کے خلاف غزہ میں نسل کشی کے الزامات پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔
ترک نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی ورلڈ کے مطابق استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے بتایا کہ یہ وارنٹس غزہ میں شہریوں پر منظم حملوں کی تحقیقات کے بعد جاری کیے گئے، جنہیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں قرار دیا گیا ہے۔تحقیقات متاثرین اور گلوبل صمود فلوٹیلا کے نمائندوں کی شکایات کے بعد شروع کی گئی تھیں، جو غزہ میں امداد پہنچانے کی کوشش کے دوران اسرائیلی کارروائی کا نشانہ بنے تھے۔پراسیکیوٹر کے مطابق شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوجی و سیاسی رہنما براہِ راست شہری اہداف، ہسپتالوں اور امدادی قافلوں پر حملوں کے ذمہ دار ہیں۔
ملزمان میں نیتن یاہو، وزیر دفاع اسرائیل کاٹز، قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر، اور دیگر اعلیٰ فوجی افسران شامل ہیں۔چونکہ یہ افراد ترکیہ میں موجود نہیں، پراسیکیوٹر نے عدالت سے بین الاقوامی گرفتاری کے وارنٹس (ریڈ نوٹس) جاری کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ انہیں حراست میں لیا جا سکے
27ویں ترمیم پر پیپلز پارٹی پر تنقید، شیری رحمٰن کا ایوان میں مؤقف
ایشیا کپ ٹرافی تنازع: پاک بھارت کرکٹ تعلقات میں بہتری کی امید
کابینہ اجلاس میں بلدیاتی حکومتوں پر ایم کیو ایم کا مجوزہ بل منظور، مصطفیٰ کمال
تیسرے ون ڈے میں جنوبی افریقہ کی بیٹنگ جاری، پاکستان کی ٹیم میں دو تبدیلیاں








