وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معیشت کو کیش لیس کرنے کیلئے جاری اقدامات کا ملکی معیشت کی پائیدار ترقی میں کلیدی کردار ہو گا، مکمل طور پر کیش لیس معیشت اور غیر رسمی معیشت کے خاتمے کیلئے دیہی علاقوں میں آگاہی بڑھائی جائے.
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کیش لیس معیشت کے جاری اقدامات پر جائزہ اجلاس ہوا.وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پوری دنیا ڈیجیٹل معیشت کی جانب تیزی سے گامزن ہے، پاکستان کو دنیا کے ساتھ قدم ملا کر چلنا ہوگا.روز اول سے پاکستان کو ڈیجیٹل نیشن بنانے کیلئے اقدامات کو ترجیح دی جسکے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں.رمضان المبارک میں ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ مستحقین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقوم ڈیجیٹل والٹس کے ذریعے بھیجی گئیں.کیش لیس معیشت کے ذریعے گورننس کی بہتری اور کرپشن میں خاطر خواہ کمی آئے گی. کیش لیس معیشت کے وضح کردہ اہداف کا معینہ مدت میں حصول یقینی بنایا جائے. موجودہ پیش رفت اطمینان بخش ہے جسکے لئے وزارت خزانہ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور متعلقہ تمام ادارے لائق تحسین ہیں.
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، شزہ فاطمہ خواجہ، وزیر مملکت بلال اظہر کیانی، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، چیئرمین نادرا لیفٹینینٹ جنرل محمد منیر افسر، چیرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی. اجلاس کو وزیرِ اعظم کے کیش لیس معیشت کے ویژن کے تحت حکومتی اقدامات پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ بجلی اور گیس کے بلز پر راست QR کوڈز کے ذریعے انکی ادائیگی کو کیش لیس کیا جارہا ہے جس کی بدولت اربوں روپے کے بلوں کی ادائیگی اب ڈیجیٹل نظام کے ذریعے ممکن ہوئی ہے. وزیر اعظم کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ایک کروڑ ڈیجیٹل والٹس پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ والٹس رواں ماہ کے اختتام تک مکمل طور پر فعال ہو جائیں گے اور مستحقین کو رقوم کی آئندہ قسط اسی کے ذریعے بھیجی جائے گی. مزید بتایا گیا کہ اسلام آباد میں سرکاری سروسز کے حصول کیلئے قائم موبائل ایپلی کیشن کو راست کے ساتھ جوڑ دیا گیا ہے اور ادائیگیاں اسکی کے ذریعے کی جارہی ہیں. اسلام آباد میں نئے کاروبار کھولنے کیلئے لائسنس کو ڈیجیٹل ادائیگیوں کے نظام کے ساتھ مشروط کیا گیا ہے اور موجودہ تمام دکانوں پر راست QR کوڈز کے ذریعے ادائیگیوں کی سہولت فراہم کردی گئی ہے. مزید یہ کہ ملک میں ڈیجیٹل بینکس کے قیام کیلئے لائسنس جاری کئے جارہے ہیں.
اجلاس کو بتایا گیا کہ ان اقدامات سے اب تک ملک کی 68 فیصد آبادی کی فنانشل انکلوژن کرلی گئی ہے جبکہ آئندہ برس اس میں مزید اضافہ کیا جائے گا. وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ مالی شمولیت کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے. اجلاس کو آئندہ برس کے اہداف کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی. وزیرِ اعظم نے کیش لیس معیشت کے حوالے سے اقدامات کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وضح کردہ اہداف کو معینہ مدت میں پورا کرنے کی ہدایت کی.








