اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں جلد بلدیاتی الیکشن کرانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے وفاقی دارالحکومت میں جلد بلدیاتی انتخابات کروانے کی درخواست پر سماعت کی جس دوران الیکشن کمیشن کے ڈی جی لاء اور اسسٹنٹ اٹارنی سمیت دیگر متعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے،دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ لوکل گورنمنٹ الیکشن نہ ہونے سے نظام کا بیڑا غرق ہوگیا، نہ کوئی پراپرٹی ٹیکس لگ سکتاہے اور نہ ہی کوئی کام سیدھا ہورہا ہے، عدالتی فیصلوں کی مسلسل خلاف ورزی ہورہی ہے۔

اس موقع پر الیکشن کمیشن کے ڈی جی لاء نے عدالت کو بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 میں کی گئی ترامیم میں کچھ پیچیدگیاں ہیں،اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن سے متعلق قانون سازی کی وجہ سے الیکشن تاخیر کا شکار ہوا، ترمیم اور قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ابھی پارلیمان آئین کی تشریح میں مصروف ہے اور کوئی ترمیم مشکل ہے، اےجی صاحب، ہرغلط کام کا دفاع نہیں کیاجاسکتا، جب غلط قانون بنتے ہیں تو بعد میں انہیں صفر پر واپس لانا ہوتا ہے جس قانون میں بہت غلطیاں ہوتی ہیں اسے واپس لانے میں وقت لگتا ہے،بعد ازاں عدالت نے اسلام آباد میں جلد بلدیاتی الیکشن کرانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Shares: