بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں اسرائیلی سفارتخانے کے قریب دھماکہ ہوا ہے

سوشل میڈیا اور بعض سیاسی و صحافتی حلقوں میں یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ یہ واقعہ کسی بیرونی حملے کا نتیجہ نہیں بلکہ ایک "فالس فلیگ آپریشن” ہو سکتا ہے، جسے مبینہ طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے سیاسی مقاصد کے لیے ترتیب دیا۔ذرائع کے مطابق، دھماکہ سفارتخانے کے قریب ایک مصروف سڑک پر ہوا، جس کی آواز دور تک سنی گئی۔ پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی بھارتی حکومت نے انتخابی ادوار میں ایسے مشتبہ واقعات کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا۔ ان کے مطابق، حالیہ دھماکہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب بہار کے انتخابات کے پہلے مرحلے میں بی جے پی کو غیر متوقع نتائج کا سامنا کرنا پڑا۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ممکن ہے اس واقعے کو عوامی ہمدردی حاصل کرنے اور اپوزیشن کو کمزور کرنے کے لیے استعمال کیا جائے۔

یاد رہے کہ بھارت میں 2019 کے پلوامہ حملے کے بعد بی جے پی نے قومی سلامتی کے بیانیے کو بھرپور طریقے سے انتخابی مہم میں شامل کیا تھا، جس کے نتیجے میں اس کی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔ اب ایک بار پھر انتخابی ماحول میں اسی نوعیت کا واقعہ سامنے آنا کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے۔دہلی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ یہ سلنڈر دھماکہ تھا تاہم اسکے بعد بھارتی میڈیا پر بلیک آؤٹ کر دیا گیا،واقعہ کے بعداسرائیلی سفارتخانے کی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔

Shares: