پنجاب حکومت نے کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے خلاف ایک اہم اور فیصلہ کن قدم اٹھاتے ہوئے اس کی تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں، اثاثے اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق یہ احکامات محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے باضابطہ طور پر جاری کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں سیکریٹری داخلہ پنجاب نے صوبے بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں ٹی ایل پی کی ملکیتی جائیدادوں اور مالیاتی اثاثوں کی نشاندہی کر کے انہیں فوری طور پر منجمد کریں۔مزید برآں، بورڈ آف ریونیو، سیکریٹری ہاؤسنگ، سیکریٹری كوآپریٹو سمیت دیگر متعلقہ محکموں کو بھی اس ضمن میں باضابطہ مراسلہ بھیج دیا گیا ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ "پنجاب بھر میں تحریک لبیک پاکستان کی تمام جائیدادوں اور اثاثوں کی تفصیلات مرتب کر کے رپورٹ محکمہ داخلہ کو ارسال کی جائے۔”

محکمہ داخلہ کے مطابق یہ فیصلہ چیئرمین سب کیبنٹ کمیٹی برائے امن و امان خواجہ سلمان رفیق کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں مختلف حساس اداروں کی رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد اتفاق رائے سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت کالعدم قرار دی گئی تنظیموں کے خلاف قانونی کارروائی کو مزید مؤثر اور عملی شکل دی جائے۔

یاد رہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت کالعدم قرار دیا جا چکا ہے، جس کے بعد تنظیم کے دفاتر، فلاحی اداروں، فنڈز اور دیگر مالی ذرائع کی نگرانی پہلے ہی کی جا رہی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مرحلے میں ٹی ایل پی کے مالی معاملات کی تفصیلی چھان بین اور ان سے وابستہ افراد کے اکاؤنٹس کی بھی جانچ کی جائے گی، تاکہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی روک تھام ممکن بنائی جا سکے۔

Shares: