اوچ شریف (باغی ٹی وی نامہ نگار حبیب خان)اوچ شریف شہر اور اس کے گردونواح میں سیوریج کے گندے پانی سے سبزیاں اگانے کا خطرناک سلسلہ جاری ہے، جس سے شہریوں کی صحت شدید خطرے میں پڑ گئی ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں پالک، مولی، گاجر، ساگ، بند گوبھی، پھول گوبھی، شلجم، آلو اور میتھی جیسی سبزیوں کی کاشت میں صاف پانی کی بجائے گندے سیوریج پانی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ گندے پانی کی سبزیاں عموماً وہی قیمت پر مارکیٹ میں فروخت ہوتی ہیں جیسے صاف پانی سے اگائی گئی سبزیاں، جس سے مجبوراً انہیں خطرناک سبزیاں کھانی پڑ رہی ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق، گندے پانی سے اگائی گئی سبزیوں میں جراثیم اور بیکٹیریا کی مقدار عام سبزیوں کی نسبت کئی گنا زیادہ ہوتی ہے، جس سے آنتوں کی بیماریاں، دست اور دیگر مہلک امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، خاص طور پر بچوں، بوڑھوں اور کمزور افراد میں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد بار شہریوں نے پنجاب فوڈ اتھارٹی سے شکایات درج کروائی ہیں، لیکن حکام روٹین کارروائیوں میں مصروف نظر آتے ہیں اور ایسے کاشتکاروں کے خلاف مؤثر قدم نہیں اٹھاتے۔ ضلعی انتظامیہ بھی اس مسئلے پر مکمل خاموش ہے۔
شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور پنجاب فوڈ اتھارٹی فوری کارروائی کریں اور سبزیوں کے معیار کی جانچ کے لیے مستقل بنیادوں پر مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دی جائیں تاکہ عوام کی صحت کو لاحق خطرات سے بچایا جا سکے۔








