جنوبی افریقا کے صدر سیرل رامافوسا نے کہا ہے کہ غزہ سے 153 فلسطینیوں کو لے کر جوہانسبرگ پہنچنے والے چارٹرڈ طیارے کی پراسرار آمد کی تحقیقات کی جائیں گی۔
یہ تمام مسافر ابتدائی طور پر ضروری دستاویزات نہ ہونے کے باعث کئی گھنٹے تک طیارے میں پھنسے رہے۔بی بی سی کے مطابق مسافروں کے پاسپورٹس پر وہ اسٹیمپس موجود نہیں تھے جو عام طور پر غزہ سے نکلنے والے افراد کو اسرائیلی حکام فراہم کرتے ہیں، جس کی بنا پر ایئرپورٹ حکام نے ان کے داخلے کو روک دیا۔ فلسطینی مسافروں کو تقریباً 10 گھنٹے طیارے میں ہی رہنا پڑا۔
بعدازاں مقامی این جی او کی مداخلت اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حکومت نے زیادہ تر افراد کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دے دی۔ حکام کے مطابق 153 میں سے 23 افراد دوسرے ممالک روانہ ہوگئے جبکہ 130 افراد اب بھی جنوبی افریقا میں موجود ہیں
حج 2026 کیلئے سخت طبی شرائط، بیمار عازمین کو وطن واپس بھیجا جائے گا
جسٹس کے کے آغا کے حلف کے بعد سندھ ہائیکورٹ میں ججز کی کمی
شہرت کے لیے فیصلے کرنے والے ججز مستعفی ہو جائیں،خواجہ آصف








