قلات ٹول پلازہ کے قریب سیکیورٹی فورسز نے ایک آپریشن کے دوران ایک دہشت گرد کو ہلاک جبکہ دو کو شدید زخمی کردیا۔ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب فورسز نے پہاڑی علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران مسلح افراد کی فائرنگ کا جواب دیا۔موقع سے تین موٹر سائیکلیں، سب مشین گن کا میگزین، 500 گرام بارودی مواد اور راشن برآمد ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد مسافروں کو لوٹنے اور علاقے میں خوف و ہراس پھیلانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ضلع کیچ کے علاقوں رہی ناگور اور سمی کلاغ میں فوجی چوکیوں پر حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق دونوں چوکیوں پر بھاری اسلحہ استعمال ہوا، تاہم ہلاکتوں اور نقصان کی حتمی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے، جبکہ علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
پنجگور میں انٹیلیجنس کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن میں سیکیورٹی فورسز نے ’’فتنۂ ہندوستان‘‘ نامی گروہ کے چار دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔آپریشن خفیہ اطلاعات ملنے کے بعد کیا گیا جس کے دوران دہشت گردوں نے مزاحمت کی، تاہم فورسز نے انہیں کامیابی سے ناکارہ بنا دیا۔ علاقے میں سرچ اینڈ کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
میری خیل اڈہ کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے اہم مطلوب دہشت گرد رہنما ابوزر تشکیل کو نشانہ بنایا۔ کارروائی میں چار دہشت گرد مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔حکام کے مطابق کارروائی مصدقہ انٹیلیجنس اطلاعات پر کی گئی تھی، اور اس سے علاقے میں موجود شدت پسند نیٹ ورک کو بڑا دھچکا لگا ہے۔
تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں نے معصوم آباد کے قریب پل کے نیچے بارودی مواد نصب کرکے اہم پل تباہ کر دیا۔ دھماکے کے باعث پل کو شدید نقصان پہنچا لیکن خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیکر شواہد اکٹھے کیے جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے دھماکے میں استعمال ہونے والے مواد کا جائزہ لیا۔ علاقے کے عوام نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے سیکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا۔
مقامی پولیس اور عوام کے مشترکہ آپریشن میں متعدد دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے جبکہ تین کو گرفتار کر لیا گیا۔ حکام کے مطابق سات دہشت گردوں کی لاشیں سیکیورٹی اداروں کے قبضے میں ہیں۔یہ کارروائی علاقے میں دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے کی گئی تھی۔ سیکیورٹی فورسز اور مقامی رضاکار مزید علاقوں کی صفائی کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔
شورکی کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز نے اپنے قافلے پر ہونے والے حملے کو پسپا کرتے ہوئے ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد ستار حسین کو گرفتار کر لیا۔حکام کے مطابق حملہ کالعدم زینبیون گروپ کے دہشت گردوں نے کیا تھا۔ علاقہ بدستور سیکیورٹی کے محاصرے میں ہے اور مزید ممکنہ سہولت کاروں کی تلاش جاری ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے انٹیلیجنس معلومات کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے تین دہشت گرد ہلاک کر دیے، جن میں کالعدم ٹی ٹی پی کا اہم کمانڈر آریا بھی شامل ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمانڈر آریا دو ماہ قبل بنوں کینٹ سے 100 سے زائد مویشیوں کی چوری میں بھی ملوث تھا۔ اس کی ہلاکت سے علاقے میں دہشت گرد نیٹ ورک کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے تاکہ کوئی بھی دہشت گرد فرار نہ ہو سکے۔








