ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی نامہ نگار احسان اللہ ایاز)ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتال ننکانہ صاحب میں تعینات 41 خواتین و مرد سیکیورٹی گارڈز گزشتہ تین ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں، جس کے باعث ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں اور ملازمین شدید مالی بحران کا شکار ہو چکے ہیں۔ محکمہ صحت کی مبینہ بے حسی اور مسلسل خاموشی نے حالات کو مزید سنگین بنا دیا ہے، جبکہ ڈیوٹی پر مامور گارڈز کے مطابق بجلی کے بل، کرایہ، بچوں کی فیسیں اور گھریلو ضروریات پوری کرنا اب ناممکن ہو چکا ہے۔
ذرائع کے مطابق سیکیورٹی گارڈز اگست، ستمبر اور اکتوبر کی تنخواہوں سے محروم ہیں اور تین تین شفٹوں میں مسلسل ڈیوٹی انجام دینے کے باوجود انہیں ان کا واجب حق نہیں مل رہا۔ ملازمین نے بتایا کہ متعدد بار انتظامیہ کو درخواستیں اور یاد دہانیاں کرائیں، مگر کسی نے ان کی حالتِ زار پر کوئی توجہ نہیں دی۔ ان کے مطابق ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ضلعی محکمہ صحت میں بے حسی نے مستقل ڈیرے جما لیے ہیں اور انسانیت دم توڑتی جا رہی ہے۔
تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث کئی اہلکاروں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے جبکہ بچوں کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان کھڑا ہوگیا ہے۔ شدید ذہنی دباؤ کے شکار سیکیورٹی ملازمین نے ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راؤ سے فوری نوٹس لینے اور واجبات کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
گارڈز نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر اور سیکرٹری ہیلتھ نادیہ ثاقب سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس سنگین صورتحال کا نوٹس لیں اور متعلقہ ملازمین کو ان کا حق دلوا کر انہیں معاشی تباہی سے بچائیں۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ڈیوٹی ایمانداری سے سرانجام دے رہے ہیں، مگر تنخواہوں کی عدم فراہمی نے ان کی زندگیاں اجیرن بنا دی ہیں۔








