بنگلہ دیش کی عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد ڈھاکا نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مفرور سابق وزیراعظم کو واپس حوالے کرے، جس پر نئی دہلی نے اپنا ردعمل جاری کردیا ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے شیخ حسینہ واجد کے خلاف عدالتی فیصلے کا نوٹس لیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت اپنے پڑوسی ملک بنگلہ دیش کے عوام کے بہترین مفادات کے لیے پُرعزم ہے۔وزارتِ خارجہ کے مطابق بنگلہ دیشی عوام کے امن، جمہوریت اور استحکام کو اولین ترجیح حاصل ہے، اور بھارت اس مقصد کے حصول کے لیے تمام متعلقہ فریقین کے ساتھ مسلسل تعمیری رابطہ رکھے گا۔خیال رہے کہ گزشتہ برس اقتدار سے محروم ہونے کے بعد شیخ حسینہ واجد بھارت منتقل ہوگئی تھیں۔ حال ہی میں بنگلہ دیش کی خصوصی عدالت نے انہیں انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سزائے موت کا حکم سنایا ہے۔
اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق سابق طلبہ احتجاج کے دوران تقریباً 1400 افراد کی ہلاکت کے احکامات اس وقت کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت نے دیے تھے
قصور: سرچ آپریشن میں منشیات فروش، موٹر سائیکل چور اور اشتہاری سمیت 10 ملزمان گرفتار








