پنجاب حکومت نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے عہدے داروں کے 23 ارب 40 کروڑ روپے مالیت کے اثاثے منجمد کر دیے اور 9 فنانسرز کے خلاف مقدمات بھی درج کر لیے۔

حکام کے مطابق احتجاج کے نام پر نفرت اور فتنہ پھیلانے والی فنڈنگ کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔صوبے بھر میں ٹی ایل پی کے 92 بینک اکاؤنٹس اور جاز کیش سمیت تمام ڈیجیٹل والٹس منجمد کر دیے گئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت امن و امان کے غیر معمولی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاق سے درخواست کی جائے کہ دیگر صوبوں میں بھی اسی نوعیت کی کارروائیاں کی جائیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کے خلاف مواد شیئر کرنے پر 31 مقدمات درج ہو چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے صوبے بھر میں کومبنگ آپریشن مسلسل جاری رکھنے کی ہدایت کی۔

مزید برآں پنجاب میں اسلحہ لے کر چلنے کے لیے نئے ایس او پیز بنانے پر اصولی اتفاق ہوا، جبکہ اسلام آباد حملے کے بعد سرویلنس بڑھانے کے احکامات جاری کیے گئے۔مریم نواز نے آئمہ کرام کے احترام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں پریشان نہ کیا جائے اور نہ ہی چندے کے لیے دست دراز ہونے کی نوبت آئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب کے کسی بھی شہر میں وال چاکنگ برداشت نہیں کی جائے گی

کراچی:خواتین کے ساتھ زیادتی اور موبائل ہیکنگ کرنے والا ملزم گرفتار

سعودی ولی عہد کا امریکا کا دورہ ،ٹرمپ کا استقبال

کراچی: سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹارگٹ کلر سمیت 4 گرفتار

Shares: