قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں ملک بھر میں کمزور موبائل سگنلز اور خراب انٹرنیٹ پر شدید ناراضی کا اظہار کیا گیا۔
اراکین نے کہا کہ عوام مسلسل مشکلات کا شکار ہیں مگر متعلقہ ادارے ہمیشہ یہی مؤقف دیتے ہیں کہ سب ٹھیک ہے۔اجلاس امین الحق کی سربراہی میں ہوا، جہاں اراکین نے شکایات کے انبار لگا دیے۔پیپلز پارٹی کی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ کراچی سمیت کئی مقامات، حتیٰ کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں بھی انٹرنیٹ میں رکاوٹیں ہیں، اور ہر بار اداروں کا جواب وہی ہوتا ہے،سب کچھ ٹھیک ہے۔عتیق انور نے شکوہ کیا کہ لاہور سے راوی پل تک کال نہیں ملتی، ایسے کنکشن کے ساتھ نوجوان ٹیکنالوجی میں کیسے آگے بڑھیں گے؟
مہیش کمار نے تو اس معاملے کو ایجنڈے سے نکالنے کی تجویز ہی دے دی، جبکہ صادق میمن نے کہا کہ زمینی صورتحال حیران کن ہے مگر ادارے تکنیکی الفاظ کے پیچھے چھپ کر سب ٹھیک ہونے کا دعویٰ کرتے رہتے ہیں۔پی ٹی اے کے نمائندے نے کہا کہ یہ توقع غلط ہے کہ ہر جگہ سگنل ملے گا۔ کمیٹی نے پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ اراکین کے حلقوں سے متعلق رپورٹ تیار کرے اور اس مسئلے کے حل کے لیے فوکل پرسن مقرر کرے
محمد بن سلمان کی ٹرمپ سے ملاقات، سرمایہ کاری ایک کھرب ڈالر کرنے کا اعلان
اظہر علی نے پی سی بی سے اختلافات پراستعفیٰ دے دیا
عکسِ بےنظیر، آصفہ بھٹو،وقار، مسکراہٹ اور خدمت کا سفر.تحریر:راجہ سفیر








