چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اگلے سال مون سون کی شدت 20 سے 26 فیصد زیادہ ہونے کا امکان ہے۔
ان کے مطابق گلگت بلتستان میں معمول سے زیادہ برف باری اور گلیشیئرز کے پگھلنے کی شرح میں 3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو خطرات میں مزید اضافہ کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ہر سال بڑھ رہے ہیں، اس لیے آئندہ مون سون کے لیے پیشگی تیاری ضروری ہے۔ حالیہ سیلاب میں بے گھر افراد کو عارضی کیمپوں میں رکھا گیا، جبکہ آئندہ بڑے نقصان سے بچنے کے لیے انفرااسٹرکچر کی فوری بہتری ناگزیر ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے 20 سے 25 فیصد زیادہ ممکنہ سیلابی خطرات سے نمٹنے کے لیے قلیل مدتی منصوبے کی منظوری دے دی ہے اور وزارت موسمیاتی تبدیلی، منصوبہ بندی اور این ڈی ایم اے کو فوری مشترکہ لائحہ عمل بنانے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا موسمیاتی تبدیلی میں کردار نہ ہونے کے برابر ہے، لیکن ہر تیسرے سال جی ڈی پی کا بڑا حصہ موسمیاتی نقصانات سے بچاؤ پر خرچ کرنا پڑتا ہے
گودی میڈیا کی طرف سے دہلی دھماکے میں ملوث مشتبہ شخص کی ویڈیو فرانزک تجزیہ میں جعلی ثابت








