اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف کی تقرری کا معاملہ ایک بار پھر قانونی موڑ لے گیا ہے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے چیف وہپ پاکستان تحریک انصاف عامر ڈوگر کو باضابطہ خط ارسال کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی تقرری سے متعلق فیصلہ ابھی نہیں کیا جاسکتا۔
ترجمان قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر مقرر کرنے کی تجویز مسترد کردی ہے۔ سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ جب تک عدالتِ عظمیٰ اور پشاور ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت معاملات طے نہیں ہوتے، اپوزیشن لیڈر کی تقرری ممکن نہیں۔قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے پشاور ہائی کورٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ پہلے پی ٹی آئی رہنما اور نامزد اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی درخواست کے قابلِ سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرے۔ عدالت کی جانب سے یہ تعین کیے بغیر اسمبلی کے اندر قائدِ حزب اختلاف کی تقرری آگے نہیں بڑھ سکتی۔سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ پٹیشن کے قابلِ سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ آنے تک کسی نئے اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی یا منظوری نہیں دی جا سکتی۔
مزید برآں، اسپیکر قومی اسمبلی نے تاحال قواعدِ کار کے تحت اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے لیے رول 39 کے مطابق تاریخ، وقت اور مقام کا اعلان بھی نہیں کیا، جس کے باعث ایوان میں قائدِ حزب اختلاف کی سیٹ عملاً خالی ہے۔








