ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی رپورٹ) تھانہ سخی سرور کی حدود میں ٹرک ڈرائیور کی ہلاکت کے معاملے نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ ایف آئی آر میں جاں بحق ہونے والے کلیم اللہ کے بھائی نے الزام عائد کیا تھا کہ پیٹرولنگ پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل نعمت اللہ نے دھکا دیا جس کے باعث وہ تیز رفتار APV کی زد میں آیا، تاہم سامنے آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج اس مؤقف سے مختلف صورتحال ظاہر کرتی ہے۔

ذرائع کے مطابق مبینہ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹرک ڈرائیور سڑک کراس کر رہا تھا اور اسی دوران ایک تیز رفتار APV اسے ٹکر مارتی ہے، تاہم فوٹیج میں کسی قسم کے دھکے یا ہاتھا پائی کے شواہد نہیں ملے۔

یہ تضاد واقعے کے اصل حقائق پر نئے سوالات اٹھا رہا ہے۔

شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی اعلیٰ سطحی انکوائری کرائی جائے تاکہ حقیقی ذمہ داری کا تعین ہو سکے۔ شہریوں کے مطابق اگر فوٹیج کی روشنی میں دھکے کا الزام ثابت نہیں ہوتا تو ہیڈ کانسٹیبل نعمت اللہ کے خلاف درج مقدمہ ختم کیا جائے اور اصل غفلت برتنے والے کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

علاقے کے سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ تیز رفتار APV کا ڈرائیور فوری گرفتار کیا جائے اور شاہراہوں پر تیز رفتاری کے خلاف بلا امتیاز کریک ڈاؤن کیا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے جان لیوا واقعات سے بچا جا سکے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فوٹیج، ایف آئی آر اور گواہان کے بیانات کو یکجا کرکے تفتیش آگے بڑھائی جا رہی ہے، جبکہ حتمی رپورٹ انکوائری مکمل ہونے کے بعد پیش کی جائے گی

Shares: