دنیا بھر میں اپنی فٹنس ویڈیوز، لائف اسٹائل تھری بات اور تیز رفتار ولاگنگ کے انداز کے باعث شہرت پانے والے یوٹیوبر جو فیزر افغانستان کا ’اصل چہرہ‘ دکھانے کے لیے کابل تو پہنچ گئے، مگر ان کا یہ سفر محض 24 گھنٹے میں ہی ختم ہوگیا۔
جو فیزر کے مطابق یہ دن ان کی زندگی کے ’’سب سے پریشان کن تجربات‘‘ میں شامل تھا۔جو فیزر اپنے کیمرہ مین جیک کے ہمراہ استنبول سے کابل روانہ ہوئے۔ کابل ایئرپورٹ پر اترتے ہوئے اگرچہ دونوں بےچین تھے، تاہم ابتدا چونکانے حد تک خوشگوار رہی۔امیگریشن آفیسر نے صرف ایک سوال پوچھا ’کیا آپ کا افغانستان میں کوئی کام ہے؟‘‘ .جو نے جواب دیا: ’’بس جگہ دیکھنے آیا ہوں۔اس کے بعد فوراً پاسپورٹ پر مہر لگا دی گئی اور کوئی اضافی پوچھ گچھ نہ ہوئی۔ایئرپورٹ سے باہر بھی لوگوں نے مسکراتے چہروں کے ساتھ استقبال کیا، مدد کی پیشکش کی، حتیٰ کہ ایک طالبان اہلکار نے بھی خیرمقدم کرتے ہوئے محفوظ سفر کی دعا دی۔ مقامی گائیڈ بھی انتہائی خوش اخلاق ثابت ہوا۔
اچانک صورتحال پلٹ گئی لیکن پھر حالات اس وقت بدل گئے جب جو اور جیک کابل کی ایک مسجد کے قریب پہنچے۔وہاں موجود طالبان سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں روک کر جو کے کپڑوں میں لگے مائیک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ کیا آپ کے پاس جرنلسٹ ویزہ ہے؟ جو کے پاس صرف ٹورسٹ ویزا تھا۔اہلکاروں نے فوری طور پر کیمرے ڈھانپ دیے، پاسپورٹ لے لیے اور تصاویر بنائیں۔ ماحول ایک دم سے کشیدہ ہوگیا، تاہم مقامی گائیڈ نے مداخلت کر کے حالات کچھ بہتر کیے۔
گائیڈ نے بتایا کہ چند روز پہلے دو غیر ملکی یوٹیوبرز کو بغیر اجازت فلم بنانے پر گرفتار کیا گیا تھا۔جو نے حیرت سے پوچھا وہ کتنے مہینوں سے جیل میں ہیں؟ گائیڈ نے جواب دیا شاید تین ماہ سے۔ساتھ ہی اس نے بتایا کہ حکومت غیر ملکی فلم میکرز کو اکثر ممکنہ جاسوس سمجھتی ہے۔بعدازاں وہ ایک پارک گئے جہاں ایک اور گروپ نے انہیں روک کر تفتیش شروع کر دی۔ اہلکار مسلسل فون پر رابطے میں رہے۔گائیڈ نے گھبراتے ہوئے جو کو بتایا وہ آپ کے خلاف تفتیش شروع کر رہے ہیں۔
یہ سنتے ہی جو اور جیک کو یوں لگا کہ شاید اب ان کا سفر یہیں ختم ہو گیا ہے۔ کچھ دیر بعد اہلکاروں نے کاغذات چیک کرکے انہیں جانے کی اجازت دی، مگر خوف کی کیفیت برقرار رہی۔ہوٹل واپس پہنچ کر دونوں نے فیصلہ کیا ہم جیل جانے کا رسک نہیں لے سکتے۔انہوں نے فوری فلائٹ بک کی اور اگلے ہی دن کابل سے روانہ ہوگئے۔یوں جو فیزر کا پورا کابل ٹور صرف 3 گھنٹوں کی ہنگامہ خیز سیر تک محدود رہ گیا
قومی و صوبائی اسمبلی کے 13 حلقوں میں ضمنی انتخابات آج
گورنمنٹ کالج لاہور میں ٹیلی ویژن کا عالمی دن منایا گیا
گورنمنٹ کالج لاہور میں ٹیلی ویژن کا عالمی دن منایا گیا








