گھوٹکی (باغی ٹی وی، نامہ نگار مشتاق علی لغاری)گھوٹکی کے شہر مریدشاخ اور اس کے نواحی علاقوں میں بدامنی میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، جہاں ڈکیتی اور دیگر سنگین وارداتوں کا سلسلہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے جبکہ کنبھڑا پولیس عملی کارروائی کے بجائے دفتر تک محدود دکھائی دے رہی ہے۔
تازہ واقعہ دن دہاڑے اس وقت پیش آیا جب دو موٹر سائیکل سوار نامعلوم مسلح ملزمان نے اسلحے کے زور پر لوہے کے دکاندار محمود میمن سے 20 لاکھ روپے نقدی اور دو اے ٹی ایم کارڈ چھین لیے۔ واردات کے دوران مزاحمت پر ملزمان نے محمود میمن اور ان کے بھائی لیاقت میمن پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں دونوں بھائی زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
عینی شاہدین اور اہلِ علاقہ کے مطابق واردات کی اطلاع فوراً کنبھڑا پولیس کو دی گئی، مگر پولیس اہلکار طویل انتظار کے باوجود موقع پر نہ پہنچے، جس سے عوام میں شدید غم و غصے اور خوف و ہراس کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ پولیس کی عدم دلچسپی کے باعث علاقہ جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
شہریوں نے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی گھوٹکی سے مطالبہ کیا ہے کہ کنبھڑا تھانے کے ایس ایچ او کو فوری طور پر ہٹایا جائے، لوٹی گئی رقم کی برآمدگی کو یقینی بنایا جائے اور واردات میں ملوث ملزمان کی فی الفور گرفتاری عمل میں لائی جائے۔
علاقہ مکینوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر پولیس نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو وہ احتجاجی مظاہروں پر مجبور ہو جائیں گے۔








