بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں دہشت گردوں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں، افغانستان کے سرحدی صوبے پکتیکا میں بھی ٹی ٹی پی کے ایک اہم کمانڈر کے ہلاک ہونے کی اطلاع ملی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق کیچ کے علاقے بولیدہ میں سڑک کی تعمیر میں مصروف گاڑیوں اور مشینری پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا۔ ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق ڈاکٹر اللہ نذر گروپ سے تھا جبکہ انہیں بشیر زیب گروپ کی عملی معاونت حاصل تھی۔چونکہ حملہ اس وقت کیا گیا جب بھاری مشینری سڑک کیلئے زمین ہموار کر رہی تھی، اس لیے تعمیراتی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہو گئیں۔ اطلاعات کے مطابق علاقے میں حالیہ ہفتوں کے دوران متعدد بُلڈوزر اور لوڈرز تباہ کیے جا چکے ہیں، جبکہ ٹھیکیدار تاحال شدید عدم تحفظ کے باعث کام بند رکھنے پر مجبور ہیں۔
پنجگور کے علاقے واشبوڈ میں گزشتہ رات نامعلوم مسلح افراد نے کسٹمز چیک پوسٹ پر حملہ کر کے اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا اور سرکاری اسلحہ، مواصلاتی آلات اور متعدد گاڑیاں ساتھ لے کر فرار ہو گئے۔ حکام نے ابھی تک واقعے کی پوری تفصیل جاری نہیں کی تاہم سیکیورٹی فورسز علاقے میں الرٹ ہیں۔
بی ایل ایف نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس نے مسک کے علاقے میں ایک تعمیراتی کمپنی اور فوجی مقامات پر حملے کیے ہیں۔ تاہم ان دعوؤں کی آزاد ذرائع یا سرکاری سطح پر تصدیق نہیں ہو سکی۔
بولان کے علاقے مچھ میں کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر مسلح افراد کی فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ فائرنگ مچھ اور سنگان کے درمیانی علاقے میں ہوئی، تاہم کسی جانی نقصان کی فوری تصدیق نہیں ہو سکی۔
ڈیرہ مراد جمالی میں زیر تعمیر بینظیر بھٹو میڈیکل کالج پر دہشت گردوں کے حملے کو سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا۔ بھرپور جوابی کارروائی میں تین حملہ آور زخمی ہو کر فرار ہوگئے۔فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر کے ڈرون کی مدد سے حملہ آوروں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور کسی بڑے سانحے کے ارادے سے آئے تھے، تاہم کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
زیارت کے علاقے سپیرا رغہ لیویز چیک پوسٹ پر کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے پانچ افغان شہریوں کو گرفتار کیا جو مبینہ طور پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔ زیر قبضہ اسلحے میں دستی بم، ایس ایم جیز، ایم فور رائفلز کے پرزے، آر پی جیز، وائرلیس سیٹس، بارودی مواد، اور ممنوعہ تنظیم ٹی ٹی پی سے متعلق لٹریچر شامل ہے۔حکام کے مطابق ملزمان کی گرفتاری سے ایک بڑا حملہ ناکام بنا دیا گیا۔
پکتیکا: ٹی ٹی پی کا اہم کمانڈر الیاس بدری المعروف الکُرَسّانی قتل
افغان صوبہ پکتیکا کے برمل ضلع میں نامعلوم مسلح افراد نے ٹی ٹی پی کے اہم ترین کمانڈرز میں شمار ہونے والے الیاس بدری عرف الکُرَسّانی کو ساتھی سمیت فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔بدری 2009ء سے تنظیم کا سرگرم کمانڈر تھا اور اسے بھتہ خوری، بم حملوں اور متعدد دہشت گرد کارروائیوں کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا تھا۔ حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔
پشاور میں ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملے میں ملوث تینوں دہشت گرد افغان شہری نکلے۔پہلا حملہ آور سنہری مسجد روڈ سے مرکزی دروازے کے قریب آیا اور خودکش دھماکا کیا جس سے تین ایف سی اہلکار شہید ہوئے۔دو دیگر خودکش حملہ آور اندر داخل ہوئے لیکن اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں کو 30 سے 40 میٹر کے فاصلے پر ہی ہلاک کر دیا۔حکام کا ماننا ہے کہ دہشت گردوں کا منصوبہ ہیڈکوارٹر کے اندر یرغمال بنانا اور بڑا جانی نقصان پہنچانا تھا۔ حملے میں پانچ شہری بھی زخمی ہوئے۔
بنوں میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائی کے دوران سیکورٹی فورسز نے مطلوب دہشت گرد "زاہد” کو ہلاک کر دیا جو گل بہادر گروپ کی ملٹری کونسل کا رکن تھا۔
نرمی خیل میں کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے ٹی ٹی پی کے دو خودکش تربیتی مراکز تباہ کر دیے، جنہیں ترک شدہ سرکاری اسکولوں میں قائم کیا گیا تھا۔ کارروائی کے دوران 25 سے زائد دہشت گرد مارے گئے جن میں 13 تربیت یافتہ خودکش بمبار شامل ہیں، جن میں اکثریت افغان شہریوں کی تھی۔
کرم ضلع میں کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے افغان صوبہ کندوز کے رہائشی اور ٹی ٹی پی سے وابستہ مطلوب دہشت گرد عبدالمالک عرف طلحہ کو ہلاک کر دیا۔








