کریڈٹ کارڈ بنانے والی خاتون سے زیادتی اور نازیبا ویڈیو وائرل کرنے کے مقدمے کی کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔
ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ تفتیش میں میری زیادہ دلچسپی نہیں۔ جسٹس نثار بھمبرو نے سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس تفتیش سے انکار کیسے کرسکتی ہے؟، آپ کون ہوتے ہیں سرکاری کام سے انکار کرنے والے؟ عدالت نے کہا کہ مقدمے کے فیصلے تک پولیس کو کلین چِٹ نہیں ملے گی۔سندھ ہائی کورٹ نے پولیس افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مقدمے کی تفتیش ایڈیشنل آئی جی جاوید عالم اوڈھو کے سپرد کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ ایڈیشنل آئی جی ذاتی نگرانی میں تفتیش کروائیں، مفرور ملزم اور سہولت کاروں کو گرفتار کریں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے گئے ملزم گرفتار نہ ہوسکا۔
قمر عباس ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولیس نے نہ ملزم پکڑا نہ ویڈیوز سوشل میڈیا سے ہٹائیں، مفرور ملزم نے مزید تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردیں۔عدالت نے پولیس افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی ہدایت بھی کردی۔








