قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے اجلاس میں وفاقی وزیر خالد مگسی نے وزارت کی کارکردگی پر شدید عدم اطمینان ظاہر کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت کو ہمیشہ ’’تھکی ہوئی‘‘ حیثیت میں پیش کیا جاتا ہے اور اکثر ایسے وزراء کو دیا جاتا ہے جو مؤثر کردار ادا نہیں کر پاتے، جبکہ زیادہ تر ذیلی ادارے اب تک درست سمت نہیں پا سکے۔اجلاس میں پاکستان جنرل کاسمیٹکس بل 2025ء سمیت مختلف امور پر غور کیا گیا۔ سیکریٹری کے مطابق بل منظوری کے باوجود نافذ نہیں ہو سکا اور کابینہ نے اسے واپس لینے کی سفارش کی ہے۔ بل کے محرک آغا رفیع اللہ نے فیصلے پر شدید تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کئی کاسمیٹکس میں مضر صحت مادے شامل ہیں۔
اجلاس میں سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی پر آئندہ اجلاس میں تفصیلی بریفنگ طلب کرلی گئی، جبکہ کمیٹی نے مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وفاقی وزیر کے مطابق محکمہ میں صرف پی ایس کیو سی اے مؤثر انداز میں کام کر رہا ہے اور آمدنی بھی فراہم کرتا ہے
پارلیمنٹ میں برقع پہن کر احتجاج، آسٹریلوی سینیٹرمعطل
پاکستان میں موبائل فونز کی درآمدات میں 53 فیصد اضافہ
اسلام آباد ایئرپورٹ پر بڑا حادثہ ٹل گیا، غیر ملکی طیارہ محفوظ
افغان طالبان پر بھروسہ حماقت، اب خیر کی امید نہیں: خواجہ آصف








