وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے ذریعے اُن افراد کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی ہے جو مسافروں کو آف لوڈ کرنے سے متعلق من گھڑت معلومات سوشل میڈیا پر پھیلا رہے تھے۔

گزشتہ مہینوں میں متعدد واقعات سامنے آئے جن میں بعض مسافروں کو درست سفری دستاویزات کے باوجود آف لوڈ کرنے کی رپورٹس وائرل ہوئیں، تاہم ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ کئی سوشل میڈیا اکاؤنٹس اس حوالے سے جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے تھے۔ ابتدائی طور پر 15 سے زائد اکاؤنٹس کی نشاندہی ہوئی ہے جو غلط معلومات، صوبوں کے خلاف نفرت انگیز مواد اور ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے۔

ایف آئی اے کے مطابق کارروائی الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 کے تحت کی جا رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ امیگریشن وِنگ کسی ایسے مسافر کو آف لوڈ نہیں کرتی جس کے پاس مکمل اور درست دستاویزات اور سفر کا جائز مقصد موجود ہو۔ صرف جعلی، نامکمل یا مشکوک دستاویزات رکھنے والوں، یا انسانی اسمگلنگ سے تعلق کے شبے والے افراد کو روکا جاتا ہے۔

ایف آئی اے نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ غیر قانونی ایجنٹس سے دور رہیں اور تصدیق شدہ دستاویزات کے ساتھ سفر کریں۔ لاہور زون کے ڈائریکٹر کیپٹن (ر) محمد علی ضیا نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی گمراہ کن ویڈیوز اور افواہیں بے بنیاد ہیں، شہریوں کو بلا وجہ آف لوڈ کرنے کی کوئی پالیسی نہیں

ہانگ کانگ آگ،ہلاکتیں 83 تک پہنچ گئیں، 300 افراد لاپتہ

عمران خان کی صحت پر تشویش، عوام کو اڈیالہ جیل پہنچنے کی اپیل

بابر اعظم کا ٹی20 میں ناپسندیدہ ریکارڈ برابر

Shares: