اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ جیل قانون کے مطابق سلوک ہو رہا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف سے بھی جیل قانون کے تحت ہی سلوک کیا گیا تھا اور عمران خان کے ساتھ بھی جیل قانون کے مطابق سلوک ہو رہا ہے، صاف ستھرا پنجاب اپنی نوعیت کا بڑا پروگرام ہے، ماربل فیکٹریوں میں کام کرنے والوں کی اموات زیادہ ہوتی تھیں، جب ماربل کو کاٹا جاتا تھا تو اُس کی دھول سے مہلک بیماری ہوتی تھیں، اس مسئلے کا حل بھی پنجاب اسمبلی میں نکالا گیا.اسمبلیز عوام کے نمائندے ہیں، ان کی بنیادی ذمہ داری مسائل حل کرنا ہے۔ اگر ممبرز صرف جھگڑے یا احتجاج کریں، گورننس اور اوور سائٹ چھوڑ دیں، تو یہ ناقابل قبول ہے۔ رائٹ ٹو ریپریزنٹیشن روکنا نہیں چاہیے، لیکن زیادتی کی صورت میں کارروائی ضروری ہے۔’ستھرا پنجاب‘‘ ایک بڑا اور منفرد پروگرام ہے جس میں پنجاب کی واضح ملکیت ہے۔ اللہ تعالیٰ اسے کامیاب کرے۔ وزراء اس پر بات کریں گے، لیکن اسپیکر کے طور پر میں نے ہاؤس کے اندر اسپیشل سیشنز میں محسوس کیا کہ اس کے بنیادی تقاضے قانون اور نظم و نسق کے تحت حل کیے جانا ضروری ہیں۔نواز شریف کا بیان ’عمران خان کو لانے والے بھی ذمہ دار ہیں‘ کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ انہوں نے قطعی طور پر یہ نہیں کہا کہ کسی کو پکڑ کرٹانگ دو؟ میں نے ان کی پوری بات سنی ہے انہوں نے صرف یہ کہا یہ پاکستان کی ترقی کے سفر کو روک کر اس ملک کے ساتھ جرم کیا گیا،








