وفاقی وزیرِ قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ عمران خان سے جیل میں اب تک 870 ملاقاتیں ہو چکی ہیں اور تمام ملاقاتیں جیل مینوئل کے مطابق کرائی جاتی ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ملاقاتیں خواہشات پر نہیں بلکہ قانون کے مطابق ہوتی ہیں، جیل حکام ہی فیصلہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی صحت سے متعلق پھیلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں اور پی ٹی آئی سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھارتی و افغان ذرائع پر انحصار کر رہے ہیں۔بیرسٹر عقیل کے مطابق عمران خان کو جیل میں سپیریئر کیٹیگری کی سہولیات حاصل ہیں، تمام میڈیکل معائنے کا ریکارڈ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیل ملاقاتوں میں سیاسی گفتگو کی اجازت نہیں ہوتی، یہی اصول پہلے نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے لیے بھی لاگو تھا
جے سوریا نے پاکستان دورے کی فیس سیلاب متاثرین کو دیدی
اسرائیلی فوج کا نابلوس میں گھر پر دھاوا، دو فلسطینی بچے اغوا
حزب اللہ کا شہید کمانڈر کا بدلہ لینے کا اعلان
بائیک رائیڈر کے اکاؤنٹ سے 331 کروڑ کی ٹرانزیکشنز، ایک کروڑ شادی پر خرچ








