اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے صدر اسحاق ہرزوگ سے کرپشن مقدمات میں معافی کی باضابطہ درخواست دے دی ہے۔
نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بےگناہی ثابت کر سکتے ہیں، تاہم عوامی مفاد میں معافی کی درخواست کرنا ضروری ہے۔رائٹرز کے مطابق نیتن یاہو نے مؤقف اختیار کیا کہ فوجداری مقدمے کی سماعت سے ان کی حکومتی ذمہ داریاں متاثر ہو رہی ہیں اور معافی ملک کے مفاد میں ہوگی۔ ان کے وکیل نے صدر کو بھیجے گئے خط میں کہا کہ ٹرائل کے اختتام پر وزیراعظم کو بری ہونے کی توقع ہے، مگر موجودہ صورتِ حال نے ملک میں تقسیم پیدا کر دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو کو ہفتے میں تین بار عدالت میں پیش ہونا پڑتا ہے، جسے وہ ’’ناممکن مطالبہ‘‘ قرار دیتے ہیں۔ حکمران جماعت نے کہا کہ وزیراعظم کا قدم ملک کے وسیع تر مفاد میں ہے۔ادھر اپوزیشن لیڈر یائیر لیپڈ نے مؤقف اپنایا کہ بغیر جرم تسلیم کیے نیتن یاہو کو معافی نہیں ملنی چاہیے، اور اگر معافی دی جاتی ہے تو انہیں سیاسی زندگی چھوڑنی ہوگی۔
اسرائیلی صدر کے دفتر نے درخواست کو ’’غیر معمولی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے سنگین اثرات ہیں، اور صدر اس پر متعلقہ حکام سے مشاورت کے بعد غور کریں گے
چاغی میں افغان مہاجرین کا کیمپ خالی، تمام افراد افغانستان منتقل
بنگلادیش، خالدہ ضیاء کی حالت نازک، آئی سی یو میں زیر علاج
اسحٰق ڈار سے چینی سفیر کی ملاقات، علاقائی امور پر تبادلۂ خیال
چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن پرعمل شروع کر دیا گیا








