ملک بھر میں دہشت گردی کے خلاف جاری سکیورٹی آپریشنز اور مختلف علاقوں میں پیش آنے والے واقعات کے سلسلے میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے متعدد اضلاع سے اہم اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ سکیورٹی فورسز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مختلف کارروائیوں میں مصروف ہیں،

جنوبی وزیرستان لوئر کے علاقے اعظم ورسک، کجاہ پینگا میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔مقامی ذرائع کے مطابق جھڑپ میں ہلکے اور بھاری دونوں قسم کے ہتھیار استعمال کیے جا رہے ہیں۔ فورسز نے علاقے کو مکمل گھیرے میں لے لیا ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے۔ مزید تفصیلات صورتحال واضح ہونے پر سامنے آئیں گی۔

کوہاٹ کے علاقے نصرت خیل میں نئی تعمیر شدہ اہلِ حدیث جماعت کی مرکزی مسجد کو IED حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
نامعلوم افراد نے رات گئے مسجد کے قریب دیسی ساختہ بم نصب کیا، جب کہ مسجد کے منتظم کے گھر پر فائرنگ اور ہینڈ گرنیڈ بھی پھینکا۔ دھماکے سے مسجد کو جزوی نقصان پہنچا۔ایس ایچ او خضر فرید کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی شناخت کے لیے تحقیقات جاری ہیں اور فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

ضلع خیبر کی تحصیل تیراہ میں 45 روز قبل کالعدم تنظیم یونائیٹڈ مجاہدین کے ہاتھوں اغوا کیے گئے ایف سی اہلکار علی اکبر کو بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا۔بازیابی مقامی عمائدین اور حکام کی کوششوں کے نتیجے میں ممکن ہوئی۔ اغوا کے دوران ایک ایف سی اہلکار شہید بھی ہوا تھا۔ سکیورٹی ادارے واقعے کی تفتیش کر رہے ہیں۔

بنوں میں میراں شاہ روڈ پر ایئرپورٹ کے قریب سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ کیا گیا، جس میں ایک اہلکار شہید جبکہ دو زخمی ہو گئے۔زخمیوں کو فوری طور پر سی ایم ایچ منتقل کیا گیا۔ علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

باجوڑ میں سالارزئی قبیلے کے عمائدین نے حالیہ دہشت گردی، بھتہ خوری اور امن و امان کی خراب صورتحال پر گرینڈ جرگہ منعقد کیا۔جرگے میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی کسی بھی جگہ ہو، پورا قبیلہ مشترکہ طور پر جواب دے گا۔دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف اجتماعی کارروائیاں کی جائیں گی۔آٹھ نکاتی مطالبات انتظامیہ کے سامنے رکھے گئے۔عمائدین کا کہنا تھا کہ سالارزئی قبیلہ ہمیشہ ریاست کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور بھتہ خوری میں اضافے پر شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

باجوڑ کے علاقوں خواڑزئی ماموند اور لوئی سم میں سکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران مارٹر گولے برآمد کیے، جنہیں بم ڈسپوزل اسکواڈ نے موقع پر ناکارہ بنا دیا۔پولیس نے عوام سے کہا ہے کہ کسی بھی مشکوک شے کی اطلاع فوراً کنٹرول روم کو دیں۔

کلاچی میں سکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات پر آپریشن کیا، جس میں چھ دہشت گرد مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔
۔ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

وسطی کرم کے علاقے چنارک میں دہشت گردوں نے پولیس پوسٹ پر حملہ کر دیا۔جوابی کارروائی میں چار دہشت گرد مارے گئے جبکہ دو پولیس اہلکار، کانسٹیبل وحید اور کانسٹیبل فضل الرحمان شہید ہوئے،ایک اہلکار زخمی ہوا۔علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں سبزی منڈی تھانے کی حدود میں اے ایس آئی اکبر علی کے قتل کا معمہ حل ہو گیا۔پہلے فائرنگ کا شبہ تھا مگر پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا کہ وہ چاقو کے پے در پے وار سے جان کی بازی ہار گئے۔سی آئی اے نے تفتیش کے دوران معلوم کیا کہ حملہ خاندانی تنازع کا نتیجہ تھا۔دو ملزمان، جو مبینہ طور پر مقتول کے بہنوئی ہیں، گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

پنجگور میں سکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے بڑی مقدار میں اسلحہ، بارودی مواد اور تخریبی سامان برآمد کر لیا۔برآمد شدہ سامان میں خودکش جیکٹ،RPG7 راکٹ لانچر اور 5 راکٹ،M16 رائفلیں، 29 میگزین، 800 راؤنڈ،20 دستی بم، 22 فیوز،STOS ڈیوائسز،ریموٹ کنٹرول ڈیٹو نیٹر،نائٹ وژن اور لیزر آلات شامل ہیں،حکام کے مطابق یہ سامان بڑے حملوں کے لیے تیار کیا گیا تھا، جو بروقت کارروائی سے ناکام بنا دیا گیا۔

تافتان کے علاقے نوکانڈی میں ایف سی ہیڈکوارٹر کے گیٹ پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔فوری ردعمل دیتے ہوئے QRF نے پہنچ کر مزید تین دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔علاقہ سیل کر کے سرچ آپریشن جاری ہے۔

Shares: