جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ کوشش کی جائے آئین متنازع نہ ہو، 27ویں آئینی ترمیم پر اعتماد میں نہیں لیا گیا، اس ترمیم کو قوم میں پذیرائی نہیں ملی۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی کمیشن برائے اقلیتی حقوق کا بل منظور کرلیا گیا، جے یو آئی کی ترمیم بھی منظور کرلی گئیں تاہم جے یو آئی نے بل کی مخالفت کی۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کوئی بھی آئینی ترمیم ہو اس پر مشاورت ہونی چاہیے، 27ویں آئینی ترمیم پر اعتماد میں نہیں لیا گیا، اس ترمیم کو قوم میں پذیرائی نہیں ملی۔ان کا کہنا ہے کہ کوشش کی جائے آئین متنازع نہ ہو، ہم نے 26 ویں آئینی ترمیم اتفاق رائے کے بعد کی تھی۔وزیر قانون نے ایک بات کہہ دی کہ قادیانی اپنے آپ کو اقلیت نہیں مانتے تو شاید ان کو ان کی چالاکیوں کا نہیں پتہ۔ 1974 میں جب انہیں اقلیتی نشستیں دی گئی تو انہوں نے وہ پوری کر دیں۔ اس لیے میری گزارش ہے کہ دوبارہ یہ پٹارہ کھولنے کی ضرورت نہیں، مسئلہ اقلیتوں کے حقوق کا نہیں ہے بات ہے قانون کی۔ آپ ایسا قانون کیوں لاتے ہیں جس سے کوئی اقلیت فائدہ اٹھائے،

Shares: