پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خیبرپختونخوا حکومت کے صحت کارڈ اسکیم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن ٹرسٹ اسپتال شارع فیصل میں نوتعمیرشدہ ڈاکٹر سید ہارون احمد ڈائیلاسز سینٹر اور زبیدہ مصطفی لیتھوٹرپسی یونٹ کا افتتاح کردیا۔اس موقع پر بلاول نے مریضوں سے ملاقات کی اور معیاری، مفت علاج کی اہمیت کو اجاگر کیا۔سندھ حکومت نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سرپرستی میں SIUT شارعِ فیصل میں 55 بستروں پر مشتمل جدید ڈائیلاسس سینٹر قائم کر کے خدمتِ انسانیت کی نئی مثال قائم کی ہے۔اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے صحت کا بجٹ ہیلتھ کارڈ میں ڈال دیا ہے، میرے خیال میں کےپی حکومت کا ہیلتھ کارڈ صحیح ماڈل نہیں ہے، ہیلتھ کارڈ کی ایک حد مقرر ہے اس سے زیادہ بیماری پرخرچہ آیا تو آپ کو اپنی پیسوں سے علاج کروانا ہوگا، خیبرپختونخوا حکومت صحت کے نظام میں حکومتی اداروں کا پیسہ نجی اسپتالوں کو دلوارہی ہے، ہم نے پسماندہ طبقے کیلئے وسیلہ صحت پروگرام شروع کیا تھا، وسیلہ صحت پروگرام کا مقصد تھا کہ پسماندہ ترین افراد کو براہ راست مدد پہنچائی جائے،وفاقی حکومت،خیبرپختونخوا حکومت پاپولیشن پلاننگ پر15 سال کی کارکردگی سامنے لائے،میں سندھ حکومت کی 15 سال کی پاپولیشن پلاننگ کی کارکردگی پیش کرنے کیلئے تیارہوں، ہم گوجرخان، سرگودھا، رحیم یارخان اور ڈی آئی خان میں بھی ایس آئی یوٹی کےتعاون سے سہولیات فراہم کریں گے۔
بلاول زرداری کا مزید کہنا تھاکہ ایس آئی یو ٹی کی عمارت کی تاریخ شہرِ کراچی سے جڑی ہوئی ہے، یہ کہانی تاج محل سے شروع ہوکر ایس آئی یو ٹی تک آتی ہے۔این آئی سی وی ڈی پوری دنیا میں مفت علاج کا سب سے بڑا نیٹ ورک ہے، ہم ڈاکٹر ادیب رضوی کیساتھ مل کر ایس آئی یو ٹی کی سہولت کو گوجر خان، سرگودھا اور ڈی آئی خان میں بھی شروع کرنے جارہے ہیں. عوام کو معیاری اور مفت علاج کی فراہمی پیپلز پارٹی کے منشور کا بنیادی حصہ ہے۔








