برطانوی جسٹس سیکریٹری ڈیوڈ لیمی نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ تین ہفتوں میں 12 قیدی غلطی سے رہا ہوئے جن میں سے دو ابھی تک فرار ہیں۔

یہ قیدی اُن 91 افراد میں شامل ہیں جنہیں رواں سال اپریل سے اکتوبر کے دوران انگلینڈ اور ویلز میں غلطی سے رہا کیا گیا۔ڈیوڈ لیمی کے مطابق جیلوں میں کاغذی کارروائی کے باعث غلطیاں بڑھ رہی ہیں اور ڈیجیٹل سسٹم کی طرف جانے سے صورتِ حال بہتر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فرار شدہ دو قیدی جنسی جرائم میں ملوث نہیں تھے، تاہم تفصیلات پولیس کے اختیارات میں آتی ہیں۔حال ہی میں ایک پناہ گزین کی جانب سے 14 سالہ لڑکی اور ایک خاتون سے زیادتی کے الزام میں گرفتار شخص کی غلط رہائی کا معاملہ بھی دوبارہ زیرِ بحث ہے۔

ہاﺅس آف کامنز میں پیش رپورٹ کے مطابق غلطی سے رہا ہونے والے قیدیوں کی تعداد میں 128 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جبکہ 2024 اور 2025 میں 57 ہزار سے زائد قیدی اپنی سزا کا بڑا حصہ مکمل کرنے کے بعد رہا ہوئے

فوجی مشقوں کے دوران بھارتی ٹینک ڈوبنے سے ایک فوجی ہلاک

فوجی مشقوں کے دوران بھارتی ٹینک ڈوبنے سے ایک فوجی ہلاک

Shares: