دبئی کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ نے سال 2025 میں بھی اپنی تیز رفتار ترقی کا سلسلہ برقرار رکھا ہے۔ حکومتِ دبئی کے ادارے دبئی لینڈ ڈپارٹمنٹ (DLD) کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین ماہانہ رپورٹ کے مطابق نومبر 2025ء میں بھی خرید و فروخت کے سودوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے 11 ماہ کے دوران جائیداد کی مجموعی لین دین کی مالیت 624.1 ارب درہم تک پہنچ گئی، جو پاکستانی کرنسی میں تقریباً 47.68 کھرب روپے بنتی ہے۔یہ اعداد و شمار گزشتہ برس کے مقابلے میں 49.6 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ دبئی کی پراپرٹی مارکیٹ مسلسل مضبوط ہو رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق اہم اور مقبول کمیونٹیز میں آف پلان پراپرٹیز (یعنی زیر تعمیر منصوبوں) کی مانگ میں غیر معمولی اضافہ ہوا،غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دبئی کے تعمیراتی شعبے میں بڑھتی ہوئی دلچسپی سامنے آئی،مضبوط معاشی پالیسیوں اور سرمایہ کار دوست ماحول بھی ملا،یہ تمام عوامل مل کر دبئی کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کو نئی بلندیوں تک لے جا رہے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نومبر کے مہینے میں دبئی کا مہنگا ترین اپارٹمنٹ 15.51 ارب روپے میں فروخت ہوا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ لگژری ہاؤسنگ سیکٹر بھی بھرپور انداز میں فروغ پا رہا ہے۔ نومبر 2025ء میں مجموعی طور پر 769 رئیل اسٹیٹ سودے ریکارڈ کیے گئے جن کی مالیت 3.51 ارب درہم (تقریباً 268 ارب روپے) رہی۔یہ اعداد و شمار گزشتہ مہینوں کے مقابلے میں بھی بہتری ظاہر کرتے ہیں، جس کے تحت مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کا اعتماد واضح طور پر مضبوط دکھائی دیتا ہے۔

Shares: