باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی واینکر پرسن مبشر لقمان نے اپنے پروگرام میں آج جاری ہونے والے نوٹیفکیشنز کے حوالہ سے سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں،بنا تاریخ کے نوٹفکیشن ملنے پر مبشر لقمان وزیراعظم و صدارتی سیکرٹریٹ کے افسران پر برس پڑے،وزیر اطلاعات عطاتارڑ سے جواب مانگ لیا.

ان خیالات کا اظہار مبشر لقمان نے اپنے یوٹیوب چینل مبشر لقمان آفیشل پر ایک وی لاگ میں کیا، مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ بڑا ہی عجیب لگ رہا ہے مجھے یہ پروگرام کرتے ہوئے، یہ چھوٹا سا پروگرام ہے لیکن ٹاپ بریکنگ لے کر آ رہا ہوں یہ اس نوٹفکیشن کے مطابق ہے جس پر ہم سب نے مبارکباد دی، ٹی وی پر آ کر بھی مبارکباددی کہ یہ پاکستان کے لئے بہت اچھا ہے لیکن مجھے سمجھ نہیں آتا کہ ہماری اشرافیہ نالائق ہے یا چالاک ہے،میری سمجھ سے بالاتر ہے، یہ نوٹفکیشن کیا ہے میں اس کو دیکھ رہا ہوں تو لگتا ہے کہ یہ نوٹفکیشن غلط ہے، آپ مجھے بتائیں کہ یہ نوٹفکیشن صحیح ہے یا پہلے کی طرح غلط ہے، جس طرح اعزاز سید نے خبر دی تو بعد میں کہا گیا کہ یہ فیک ہے، بحرحال اس کے بعد نوٹفکیشن آ گیا،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ میری چڑیل نے کہا کہ نوٹفکیشن دیکھا جس پر میں نے کہا میں نے کیا دیکھنا جنہوں نے دیکھنا ہے وہ دیکھیں، محسن نقوی، فیصل واوڈا خوش ہوں گے اور لوگ بھی خوش ہوں گے،چڑیل کے دوبارہ کہنے پر میں نے پھر نوٹفکیشن دیکھا ،نوٹفکیشن بڑا سادہ ہے،سات لائنز ہیں ٹوٹل،اس موقع پر مبشر لقمان نے نوٹفکیشن پڑھ کر سنایا.آخری لائن میں مہینہ کے ساتھ تاریخ نہیں لکھی گئی جس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ دسمبر 2025 ہے لیکن تاریخ کون سی؟ تاریخ نہیں لکھی گئی، اب اس پر بحث ہو گی کہ کونسی تاریخ ہے آج کی ہی یا پہلے کی،یا کب کی، دوسرا نوٹفکیشن ہے ایئر چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا،اس میں بھی تاریخ نہیں لکھی گئی،یہ کس قسم کا نوٹفکیشن ہے، یہ مجھے واٹس ایپ پر سارے ملے، ہو سکتا ہے کسی نے مجھے غلط بھیج دیا ہو تاہم میری درخواست ہے عطا تارڑ سے کیونکہ وہ وزیر اطلاعات ہیں کہ مجھے بتا دیجیے گا کہ اس پر تاریخ ہے ہی یا نہیں یا میرے پاس جو ہے وہ غلط ہے، اگر اس پر تاریخ نہیں ہے تو اسکی لیگل ویلیو کیا ہے،یہ فوری نافذ ہو گا یا پھر دوبارہ تاریخ لکھی جائے گی اور صدر کے دستخط ہوں گے،یا دوبارہ سے نیا نوٹفکیشن ہونا ہے، یہ کس چکر میں ہمیں ڈال دیا مجھے یاد ہے جب جنرل باجوہ کا نوٹفکیشن ہونا تھا اسوقت بہت چکر پڑے تھے،آصف سعید کھوسہ نے بھی سپریم کورٹ بلا لیا تھا،پھر نوٹفکیشن لکھ کر دیا گیا اور پھر آیا،میرے خیال سے اب دوبارہ یہ نوٹفکیشن ایک لائن کے انکو لکھ کر بھیجنے پڑیں گے پھر دستخط ہوں گے،کیونکہ خود سے ہمارے وزیراعظم ہاؤس میں پتہ نہیں کس کی ذمہ داری ہے کیونکہ میں نے وزیراعظم سیکرٹریٹ یا صدارتی سیکرٹریٹ میں کام نہیں کیا، اب پتہ نہیں کس کی غلطی ہے لامنسٹری کی غلطی ہے یا کسی اور کی، جو بھی ہے مذاق بنا دیا ہے کیوں ایسی حرکتیں کرتے ہیں آپ لوگ،

مبشر لقمان کا مزید کہناتھا کہ ایک دو لائنوں والا نوٹفکیشن صحیح نکال نہیں سکتے لیکن 25 کروڑ آبادی والا ملک چلائیں گے،اب اس کو خسارے سے،ا ندھیروں سے نکالیں گے ،معاشی ترقی کریں گے، میں اس پر کیا کہوں، مجھے غصہ نہ چڑھے تو کیا ہو.اور اگر یہ غلط ہے، میرے پاس غلط نوٹفکیشن آیا ہے تو میری تصحیح کر لیجے گا .اللہ اس ملک کو اپنی امان میں رکھے.

جنرل عاصم منیر کی تقرری ملکی سلامتی کے تقاضوں کے عین مطابق ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

صدر مملکت نے چیف آف ڈیفنس فورسز کی تقرری کی منظوری دے دی

Shares: