میانوالی کے تھانہ ہرنولی کی حدود میں دو ماہ کی بچی پلوشہ بی بی کی نعش گھر میں موجود پانی کی ٹینکی سے برآمد ہوئی۔پولیس نے تحقیقات کے بعد والد کو گرفتار کر لیا،والدین نے مبینہ طور پر دو ماہ کی بیٹی کو قتل کردیا،
پولیس کا کہنا ہے کہ والدین بیٹے کی خواہش رکھتے تھے، بیٹی کے پیدا ہونے پر مبینہ طور پر اسے قتل کردیا۔ واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا،پولیس کا کہنا ہے کہ دو ماہ کی بچی کو پانی کی ٹینکی میں ڈوبو کر مارا گیا ہے، بچی کے والد کو گرفتار کرلیا گیا، ماں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ درج مقدمے کے مطابق 04 دسمبر 2025 کو صبح 9 بجے کے قریب اے ایس آئی سید انور خان بمعہ سرکاری موبائل اور پولیس اہلکار ڈیوٹی پر موجود تھے کہ مخبر خاص نے اطلاع دی کہ گاؤں کیانوالہ شرقی میں ایک گھر کی پانی والی ٹینکی سے دو ماہ کی بچی کی لاش ملی ہے۔پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پہنچی جہاں ورثاء نے بتایا کہ بچی کی نعش ٹینکی سے نکال کر چارپائی پر رکھ دی گئی تھی۔ اطلاع دینے والے افراد نے شبہ ظاہر کیا کہ بچی کو پانی کی ٹینکی میں پھینک کر قتل کیا گیا ہے۔
اے ایس آئی سید انور نے بتایا کہ تحقیقات اور اہل گاؤں کے بیانات سے معلوم ہوا کہ مقتولہ کے والد محمد شہزاد اور والدہ سلمہ بی بی کے خلاف شدید شبہات پائے جاتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ دونوں میاں بیوی نے مبینہ طور پر اپنی ہی بچی کو ٹینکی میں پھینکا، جس کے نتیجے میں معصوم بچی جان سے گئی۔اطلاع دینے والوں کا کہنا ہے کہ والدین بچی کی پیدائش سے ناخوش تھے، جس بنا پر یہ انتہائی قدم اٹھایا گیا۔پولیس نے موقع سے شواہد اکٹھے کیے اور بچی کی لاش کو لیڈی کانسٹیبل شہناز بی بی اور کانسٹیبل سیف اللہ کی نگرانی میں پوسٹ مارٹم کے لیے ٹی ایچ کیو ہسپتال پپلاں روانہ کر دیا۔دوران تفتیش شواہد کی روشنی میں قتل کی دفعہ 302/34 ت پ کے تحت مقدمہ رجسٹر کر لیا گیا ہے۔








