اسلام آباد: پاکستان کی فضاؤں میں آج ایک منفرد اور یادگار منظر دیکھنے میں آیا، جب پاک فضائیہ کے جنگی طیاروں نے انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو کے سرکاری دورۂ پاکستان پر ان کے طیارے کو انتہائی پرتپاک، شاندار اور پروٹوکول سے بھرپور انداز میں خوش آمدید کہا۔
پاک فضائیہ کے 6 جدید جے ایف-17 تھنڈر جنگی طیارے جیسے ہی انڈونیشیا کے صدر کے طیارے کے قریب پہنچے، انہوں نے خصوصی فارمیشن بنا کر معزز مہمان کو فضائی سلامی پیش کی۔یہ شاندار فلائی پاسٹ نہ صرف دفاعی مہارت کا مظہر تھا بلکہ دونوں ممالک کے گہرے تعلقات کا عملی اظہار بھی تھا۔ جنگی طیاروں نے انڈونیشی صدر کے طیارے کو حصار میں لے کر مخصوص پروٹوکول فارمیشن میں مختلف زاویوں سے سلامی دی، جو کسی بھی ملکی مہمان نوازی کا اعلیٰ ترین اعزاز سمجھا جاتا ہے۔ذرائع کے مطابق صدر پرابوو سوبیانتو نے اس غیرمعمولی اور پرتپاک استقبال پر پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت، پاک فضائیہ اور عوام کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کا شاندار استقبال پاکستان اور انڈونیشیا کی قربت، بھائی چارے اور باہمی اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
پاک فضائیہ کی جانب سے یہ شاندار خیرمقدمی فلائی پاسٹ دونوں ممالک کے دیرینہ سفارتی، عسکری اور عوامی روابط کی مضبوط بنیادوں کی عکاسی کرتا ہے۔دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان کی طرف سے یہ اعلیٰ پروٹوکول "جذبۂ خیر سگالی” اور باہمی احترام کی روایات کے عین مطابق ہے۔پاکستان کی فضائی سرحد میں داخل ہونے والے برادر ممالک کے سربراہان کو فضائی سلامی دینا ایک اعزاز بھی ہے اور روایت بھی۔انڈونیشیا جیسے قریبی دوست ملک کے صدر کو اس قدر شاندار انداز میں خوش آمدید کہنا دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی،اسٹریٹجک شراکت دار ی اور باہمی اعتماد کو مزید مضبوط کرتا ہے۔انڈونیشیا کے صدر کا یہ دورہ پاکستان دونوں ممالک کے تعلقات کے نئے دور کا آغاز تصور کیا جا رہا ہے، جس میں دفاع، تجارت، ٹیکنالوجی اور خطے میں امن کے لیے مزید تعاون کے امکانات بڑھیں گے۔








