ملک کے چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے، جس کے باعث شہریوں کی صحت اور روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق دنیا کے بڑے آلودہ شہروں کی فہرست میں لاہور ایک مرتبہ پھر پہلے نمبر پر آ گیا ہے، جہاں فضائی آلائشوں کا لیول 253 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیا گیا، جو انسانی صحت کے لیے نہایت مضر تصور کیا جاتا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق دیگر صوبائی دارالحکومتوں کی صورتحال بھی تشویش ناک ہے۔کوئٹہ میں آلودگی کا لیول 248 پی ایم تک پہنچ گیا،پشاور میں 243 پی ایم ریکارڈ ہوا،جبکہ کراچی میں 236 پی ایم کے ساتھ فضا مضر صحت قرار دی گئی۔

ماہرین کے مطابق بڑھتی ہوئی اسموگ، گاڑیوں کے دھوئیں، صنعتی اخراج اور موسمی تبدیلیوں کے باعث آلودگی میں خطرناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ صحت کے ماہرین نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ ضرورت کے بغیر باہر نکلنے سے گریز کریں، ماسک کا استعمال کریں اور کمزور مدافعتی نظام والے افراد خاص احتیاط برتیں۔

دوسری جانب پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں شدید دھند کے باعث حدِ نگاہ بری طرح متاثر ہے۔ موٹروے پولیس کے مطابق دھند کے پیش نظر موٹروے ایم ون پشاور سے برہان تک جبکہ ایم فائیو ظاہر پیر سے شیر شاہ تک ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔ حکام نے ڈرائیوروں کو ہدایت کی ہے کہ دورانِ سفر فوگ لائٹس استعمال کریں، رفتار کم رکھیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے ہفتوں میں آلودگی مزید بڑھ سکتی ہے، جس سے صحت کے مسائل اور ٹریفک حادثات میں اضافے کا خدشہ ہے۔

Shares: