افغانستان کے صوبہ پنجشیر میں طالبان حکومت کی انٹرنل آرمی گروپ فورسز پر مزاحمتی تنظیم نیشنل ریزسٹنس فرنٹ نے ایک بڑا اور منظم حملہ کیا ہے جس میں طالبان کے متعدد اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
حکام اور مقامی ذرائع کے مطابق این آر ایف کے جنگجوؤں نے ضلع درہ کے علاقے عبداللہ خیل میں واقع آئی اے جی فورسز کے ایک بٹالین ہیڈکوارٹر کو رات کے وقت نشانہ بنایا۔ حملے کا آغاز ایک پری پلانٹڈ بارودی سرنگ کے دھماکے سے ہوا، جس نے کمپاؤنڈ کے مرکزی دروازے اور گارڈ پوسٹ کو شدید نقصان پہنچایا۔دھماکے کے فوراً بعد این آر ایف کے گوریلا جنگجوؤں نے ہیڈکوارٹر پر راکٹوں اور دستی بموں سے بھرپور حملہ کیا، جس سے طالبان کی صفوں میں بھگدڑ مچ گئی۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ انتہائی مہارت اور پیشگی منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا،ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ حملے میں 12 آئی اے جی اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ 5 شدید زخمی ہوئے، جنہیں قریب ترین طالبان میڈیکل پوائنٹس پر منتقل کیا گیا۔
طالبان حکام نے سرکاری طور پر ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق نہیں کی، تاہم ہنگامی بنیادوں پر علاقے میں اضافی فورسز تعینات کر دی گئی ہیں، جبکہ ضلع درہ اور ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے۔این آر ایف نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملہ طالبان کے حالیہ آپریشنز کے جواب میں کیا گیا اور وہ پنجشیر اور دیگر شمالی علاقوں میں اپنی کارروائیاں مزید تیز کریں گے۔








