وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ملکی ترقی اور استحکام کیلئے اتحاد و یکجہتی اور دہشت گردی کے خاتمے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بغیر معاشی بحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، افواج پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا ناقابل برداشت ہے ، شہداء کی قربانیوں کی تضحیک نہیں کرنے دیں گے، عسکری و سیاسی قیادت نے مل کر کام کیا اور ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑی معیشت دوبارہ پٹڑی پر آئی ۔
وہ بدھ کو قومی علماء کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، چیف آف ڈیفنس فورسز و آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر ، وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ سمیت وفاقی وزراء ، اعلیٰ سرکاری حکام کے علاوہ علماء و مشائخ کی بڑی تعداد موجود تھی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے بے پایاں فضل و کرم اور علماء کرام و قوم کی دعاؤں کی بدولت معرکہ حق میں پاکستان کو بڑی کامیابی ملی، مسلح افواج کی جرأت اور بہادری سے دشمن کو عبرتناک شکست ہوئی، چیف آف ڈیفنس فورسزفیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں افواج پاکستان نے جرأت و بہادری سے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا، اس کامیابی میں بری، بحری و فضائیہ سمیت تمام افواج کا کردار قابل ستائش ہے۔ وزیر اعظم نے فرقہ پرستی کے خاتمہ کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ علماء کرام کو تفرقہ بازی کا خاتمہ کرنا ہو گا،ملکی ترقی اور استحکام کیلئے اتحاد و یکجہتی ناگزیر ہے، اس کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان و خیبرپختونخوا میں روزانہ بے گناہ عوام فتنہ الخوارج کی دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں، سکیورٹی فورسز کے جوان ملکی دفاع کیلئے بے پناہ قربانیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ان شہداء کے اہل خانہ سے جب ہم ملتے ہیں تو وہ اپنے شہداء پر فخر کرتے ہیں اور ان کے چہرے اطمینان سے لبریز ہوتے ہیں، ہم اپنے ان شہداء کی تضحیک کی اجازت نہیں دیں گے۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ملک معاشی استحکام اور ترقی کی جانب سے تیزی سے گامزن ہے، عسکری و سیاسی قیادت مل کر کام کرکے ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑی معیشت کو دوبارہ پٹڑی پر لائی، معرکہ حق کے بعد پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا ہے، حکومت ملک کو معاشی ترقی کے سفر پر رواں دواں کرنے کیلئے دن رات ایک کیے ہوئے ہے، محنت سے پاکستان کو وہ مقام دلائیں گے کہ قرضوں سے نجات ملے گی اور خود انحصاری کی منزل حاصل ہوگی۔ انہوں نے ملکی ترقی کیلئے دہشت گردی کے خاتمے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر معاشی بحالی کے سفر پر گامزن نہیں ہوا جاسکتا۔
وزیر اعظم نے تحریک پاکستان کی جدوجہد میں علماء کرام کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی بنیاد کلمہ طیبہ پر رکھی گئی، ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دے کر ملک کو آزادی سے ہمکنار کیا، امانت، دیانت اور محنت سے قیام پاکستان کا مقصد حاصل کرنا تھا، پاکستان کی خاطر گھر بار چھوڑ کر آنے والوں کو اس ملک کے عظیم ترین بننے کی امید تھی۔ انہوں نے کہا کہ دن رات محنت سے ترقی و خوشحالی ممکن ہے ، دنیا میں مقام حاصل کرنے والی قوموں نے محنت کو اپنا شعار بنایا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پائی پائی بچا کر ملک کی معاشی تقدیر بدلیں گے اور اسے قائد اعظم اور علامہ اقبال کے خوابوں کی تعبیر بنائیں گے۔ انہوں نے قومی معاملات پر یکجان ہونے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا معرکہ حق میں پاکستان کی کامیابی کی معترف ہے ، دشمن ورطہ حیرت میں ہے اور برادر ممالک خوشی سے پھولے نہیں سماتے ، دوست ممالک نے معرکہ حق میں فتح کو اپنی فتح سمجھ کر مبارکباد دی۔
وزیر اعظم نے افواج پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ علماء کرام اور ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنی اس فوج کا دفاع کریں جس نے ہمارے دفاع کیلئے اپنے لہو سے تاریخ رقم کی اور ہمارے ازلی دشمن کو ایسی شکست دی جسے وہ قیامت تک نہیں بھولے گا۔








