پشاور: صوبائی دارالحکومت پشاور میں آن لائن بائیک سروس کے نام پر شہریوں کو لوٹنے کے متعدد واقعات سامنے آنے کے بعد پولیس نے اہم اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق جرائم پیشہ عناصر بائیک سروس فراہم کرنے والوں کا روپ دھار کر شہریوں کا اعتماد حاصل کرتے ہیں اور مناسب موقع ملتے ہی اسلحے یا دھمکی کے ذریعے شہریوں کو لوٹ کر فرار ہو جاتے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ ان واقعات میں اضافہ ہونے کے بعد پشاور پولیس نے تمام آن لائن بائیک سروس رائیڈرز کی رجسٹریشن لازمی قرار دے دی ہے، تاکہ راہزنی میں ملوث عناصر کی نشاندہی اور ان کے خلاف کارروائی ممکن بنائی جا سکے۔ اس سلسلے میں کے پی پولیس نے ایک مخصوص موبائل ایپ بھی تیار کی ہے، جس کی تفصیلات اور طریقۂ استعمال جلد عوام کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔
ایس ایس پی آپریشنز پشاور فرحان خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسٹریٹ کرائم میں ملوث جعلی بائیک رائیڈرز کی نشاندہی کے بعد آن لائن بائیک رائیڈرز کی تھانوں میں باقاعدہ رجسٹریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق کوئی بھی رائیڈر تھانے جا کر اپنی تصدیق اور اندراج کرا سکے گا، جس کے بعد اس کی شناخت پولیس ریکارڈ میں موجود ہوگی۔ایس ایس پی آپریشنز نے مزید کہا کہ اس اقدام کا بنیادی مقصد شہریوں کا اعتماد بحال کرنا اور انہیں مکمل سیکیورٹی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ متعدد وارداتوں میں بائیک رائیڈر خود شہریوں کو لوٹنے میں ملوث پائے گئے، جب کہ 20 سے زائد آن لائن بائیک رائیڈرز کو اب تک گرفتار کیا جا چکا ہے۔پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بائیک سروس استعمال کرتے وقت محتاط رہیں، صرف رجسٹرڈ رائیڈرز کی خدمات لیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع پولیس ہیلپ لائن پر دیں۔







