شکارپور (نامہ نگار مشتاق علی لغاری)شکارپور کے منچھر شاہ قبرستان میں پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے صابر شیخ کے ورثاء اور اہلِ خانہ نے زبردست احتجاج کیا۔ مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ صابر شیخ کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا اور واقعے کی حقیقت چھپائی جا رہی ہے۔
ورثاء کے مطابق صابر شیخ موٹر سائیکل پر پیٹرول ڈالنے کے لیے پمپ آیا تھا، جہاں پولیس اہلکاروں نے اسے بغیر کسی وضاحت کے گرفتار کر لیا اور بعد ازاں موت کے گھاٹ اتار دیا۔ اہلِ خانہ نے الزام لگایا کہ پولیس نے لاش دینے سے انکار کیا اور صابر شیخ کو مجرم کے طور پر درج کرنے پر زور دیا، جسے انہوں نے قطعی طور پر مسترد کیا۔
احتجاج میں خواتین نے بھی بھرپور حصہ لیا اور پاک کتاب لے کر انصاف کے لیے مظاہرہ کیا، جس سے مظاہرے کا پیغام مزید پراثر اور جذباتی انداز میں سامنے آیا۔ ورثاء اور خواتین نے واضح کیا کہ وہ صابر شیخ کے قتل کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کے حق میں ہیں اور چاہتے ہیں کہ ذمہ داران کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے۔
مظاہرین نے شکارپور انتظامیہ اور اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے اور انصاف فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ واقعے کے فوری بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی تھی اور مقامی پولیس کی جانب سے کسی بھی قسم کی وضاحت سامنے نہیں آئی۔ ورثاء کا کہنا تھا کہ صابر شیخ ایک عام شہری تھا اور اس کے قتل سے مقامی کمیونٹی میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
اس دوران مقامی میڈیا نے بھی واقعے کی کوریج شروع کر دی ہے اور شہریوں کی جانب سے پولیس کے رویے پر سخت سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ورثاء نے یقین دلایا کہ وہ صابر شیخ کے قتل کے معاملے کو انصاف تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن جدوجہد کریں گے۔








