بھارت نے افغانستان کے لیے جدید اور عالمی معیار کے دفاعی نظاموں کی تیاری کے حوالے سے تعلیمی و تربیتی عمل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں بھارتی نوجوانوں کے ساتھ افغان نوجوانوں کی شمولیت بھی شامل ہوگی۔ اس پیش رفت کو خطے میں امن و استحکام کے لیے ایک نیا اور سنجیدہ خدشہ قرار دیا جا رہا ہے۔
بھارتی وزارتِ دفاع کے ذرائع کے مطابق بھارت 2026 میں افغانستان کے لیے جدید دفاعی تعلیمی و تربیتی مراکز قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جہاں دفاعی ٹیکنالوجی، فضائی نگرانی اور جدید فوجی نظاموں سے متعلق خصوصی تربیت فراہم کی جائے گی۔ بھارتی دعویٰ ہے کہ ان مراکز کے ذریعے افغان نوجوانوں کو مستقبل میں جدید دفاعی نظام تیار کرنے اور فضائی و زمینی دفاع کو مضبوط بنانے کی صلاحیت دی جائے گی۔تاہم سیکیورٹی اور خطے کے امور پر نظر رکھنے والے ماہرین نے اس منصوبے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کے مطابق یہ اقدام افغانستان کو ایک بار پھر علاقائی طاقتوں کی پراکسی سرگرمیوں کا مرکز بنانے کی کوشش ہو سکتا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان تربیتی مراکز کے ذریعے صرف افغان نوجوان ہی نہیں بلکہ دیگر عسکریت پسند اور مسلح گروہوں سے وابستہ عناصر کو بھی براہِ راست یا بالواسطہ تربیت دی جا سکتی ہے، جس سے خطے میں عدم استحکام مزید بڑھے گا۔







