خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردوں کیخلاف سیکورٹی فورسز کی کاروائیاں جاری ہیں
پولیس ذرائع کے مطابق رات گئے کیچ ضلع کے علاقے کراخ کیلی چِٹہ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کی اور چاقوؤں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کامریڈ عبدالرزاق چِٹہ جاں بحق ہو گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی شناخت اور گرفتاری کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پنجگور میں حالیہ حملے کا ماسٹر مائنڈ، سمیداللہ ایران کے علاقے شمسر میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا۔ حکام کے مطابق سمیداللہ، جو پہلے پروم پہاڑوں میں کیمپ کمانڈر تھا، ایران منتقل ہو چکا تھا مگر سرحد پار سے حملوں کی منصوبہ بندی اور کمانڈرز کو آپریشنل ہدایات دیتا رہا۔ تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا کہ اس کا کزن پنجگور بینک ڈکیتی میں ملوث تھا، جس سے عسکری نیٹ ورک کے متعدد پرتشدد واقعات سے روابط ظاہر ہوتے ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ سمیداللہ کی ہلاکت سے پاکستان کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی میں اس کا کردار ختم ہو گیا ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے پٹک اور شیرینزہ علاقوں میں کارروائی کی، جس کے دوران کالعدم بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) سے وابستہ دو عسکریت پسند مارے گئے جبکہ تین مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی۔ فائرنگ کے تبادلے میں دو عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔ ہلاک شدگان کی شناخت جاوید ولد موسیٰ اور عبدالقادر ولد محمد ابراہیم کے نام سے ہوئی۔ ذرائع کے مطابق جاوید گزشتہ چھ ماہ کے دوران سیکیورٹی فورسز پر کم از کم 11 حملوں میں ملوث تھا جبکہ عبدالقادر 21 جولائی 2025 کو آئی ای ڈی نصب کرنے کے واقعے سے منسلک تھا۔ کارروائی کے دوران تین مبینہ سہولت کار بھی گرفتار کیے گئے جن کے نام زاہد، حکمت اللہ اور حسنین بتائے گئے۔ بعد ازاں علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا گیا۔ حکام کے مطابق تحقیقات جاری ہیں۔
سدہ، کرم میں قبائلی عمائدین کا ایک اہم جرگہ منعقد ہوا جس کی صدارت کمشنر کوہاٹ نے کی۔ مقامی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شرکت کی۔ جرگے میں کوہاٹ امن معاہدے پر مکمل عملدرآمد پر توجہ دی گئی۔ قبائلی عمائدین نے حکومتی کوششوں کو سراہا اور ریاست مخالف عناصر کے خلاف تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
پولیس ذرائع کے مطابق پختون گڑھی کے علاقے میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ویلج کونسل کے چیئرمین محمد رحمان کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
حکام کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے اسپن وام کے گاؤں شادی خیل میں کارروائی کے دوران 14 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا۔ خفیہ معلومات پر مبنی اس آپریشن میں فضائی نگرانی اور زمینی کارروائی شامل تھی اور کسی شہری جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ حکام کے مطابق اس کارروائی سے عسکری نیٹ ورکس متاثر ہوئے اور کمانڈ اسٹرکچر کمزور ہوا۔
حکام کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خیبر ضلع کے آکا خیل عالم خیل علاقے میں کارروائی کی جس کے نتیجے میں دو عسکریت پسند مارے گئے جبکہ ایک زخمی ہوا۔ زخمی عسکریت پسند کو علاج کے لیے قریبی مرکز منتقل کیا گیا۔ علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا گیا۔
حکام کے مطابق دہشت گردوں نے ٹانک میں ایس ایم اے پولیس اسٹیشن پر کواڈ کاپٹر کے ذریعے حملہ کیا جس میں دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اضافی کلرک احسان اور اسسٹنٹ کلرک آصف شدید زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
پاکستان آرمی اور قبائلی عمائدین کے درمیان ایک اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں سیکیورٹی صورتحال اور دیرپا امن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قبائلی عمائدین نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ جی او سی میران شاہ میجر جنرل عادل افتخار نے قبائلی عمائدین کے کردار کو سراہا۔
دہشت گردوں نے صفی تحصیل میں قادر خان شہید پولیس چوکی پر حملہ کیا تاہم پولیس کے بروقت جواب کے باعث حملہ ناکام بنا دیا گیا۔ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اضافی پولیس نفری نے علاقے میں سرچ آپریشن کیا۔








