معروف سیاسی و سماجی رہنما ڈاکٹر سبیل اکرام نے آج یہاں نوجوانوں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان کسی بھی قوم کا سب سے قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں اور انہی کے کردار، سوچ اور عمل سے ملک و قوم کا مستقبل تشکیل پاتا ہے۔ باشعور، محنتی اور باکردار نوجوان ہی مضبوط پاکستان کی ضمانت ہے، اس لیے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو مثبت سمت میں بروئے کار لانا ہوگا۔ نوجوان کامیابی کے حصول کے لیے محنت، سچائی اور صداقت کو اپنا شعار بنائیں، کیونکہ یہی وہ بنیادی اقدار ہیں جو انسان کو عزت، وقار اور مستقل کامیابی سے ہمکنار کرتی ہیں۔ تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ جن قوموں کے نوجوان دیانت داری، اخلاص اور اصول پسندی کے راستے پر چلتے ہیں، وہی قومیں ترقی کی منازل طے کرتی ہیں۔موجودہ دور میں نوجوانوں کو تعلیمی، معاشی اور سماجی سطح پر مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، تاہم اگر نوجوان مضبوط کردار، مثبت سوچ اور مسلسل جدوجہد کو اپنا لیں تو کوئی رکاوٹ ان کے راستے میں حائل نہیں ہو سکتی۔ صرف ڈگری حاصل کرنا ہی کامیابی کی ضمانت نہیں بلکہ عملی زندگی میں اخلاقیات، ذمہ داری اور پیشہ ورانہ دیانت کا مظاہرہ کرنا اصل کامیابی ہے۔انہوں نے نوجوانوں کو تلقین کی کہ وہ وقتی مفادات، منفی رجحانات اور غیر تعمیری سرگرمیوں سے دور رہیں اور اپنی توانائیاں تعلیم، تحقیق، ہنر سیکھنے اور خدمتِ خلق میں صرف کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک باشعور نوجوان نہ صرف اپنی ذات بلکہ پورے معاشرے کی تقدیر بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ڈاکٹر سبیل اکرام نے سوشل میڈیا اور جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان ان ذرائع کا مثبت اور بامقصد استعمال کریں اور انہیں علم، آگہی اور کردار سازی کا ذریعہ بنائیں، نہ کہ وقت کے ضیاع یا منفی پروپیگنڈے کا۔ انہوں نے کہا کہ قومیں اسی وقت ترقی کرتی ہیں جب ان کے نوجوان مقصدِ حیات کو پہچان کر آگے بڑھتے ہیں۔آخر میں ڈاکٹر سبیل اکرام نے کہا کہ انہیں پاکستان کے نوجوانوں پر مکمل اعتماد ہے اور اگر یہ نسل محنت، سچائی اور دیانت کو اپنا شعار بنا لے تو پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہونے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔

Shares: