پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے بیٹوں قاسم اور سلیمان نے عدالتی احکامات کے باوجود جیل ملاقا تیں نہ کروائے جانے اور جیل میں ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

برطانوی صحافی مہدی حسن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عمران خان کے بیٹوں قاسم اور سلیمان نے کہا ہے کہ ان کے والد کو جیل میں مکمل تنہائی میں رکھا گیا ہے اور یہ صورتحال واضح طور پر تشدد کے ہتھکنڈوں کے مترادف ہےعدالتی احکامات کے باوجود جیل ملاقاتیں نہ کروائے جانے پر عمران خان کے اہلِ خانہ اور پارٹی نے جیل میں ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر تشویش کا اظہار کیا ہےاقوامِ متحدہ کے ایک خصوصی نمائندے نے بھی خبردار کیا ہے کہ عمران خان کو ایسی حالت میں رکھا جا رہا ہے جو غیر انسانی سلوک کے زمرے میں آ سکتی ہے۔

انٹرویو کے دوران جب حکومت کے اس دعوے کے بارے میں سوال کیا گیا کہ عمران خان کو جیل میں شاہانہ سہولیات حاصل ہیں تو قاسم خان نے کہا کہ یہ حقیقت کے بالکل برعکس ہے ان کے مطابق عمران خان ایک ایسے سیل میں رکھے گئے ہیں جس کی لمبائی چھ فٹ اور چوڑائی آٹھ انچ ہے، جہاں بمشکل کھڑا ہوا جا سکتا ہے۔

قاسم خان نے کہا کہ حالات نہایت خراب ہیں، پانی گندا اور بھورا ہے جس سے وہ خود کو صاف کرتے ہیں، اور کھانا بھی انتہائی ناقص ہے، اگرچہ عمران خان شکایت کرنے والے شخص نہیں ان کے بقول ایسی صورتحال کو شاہانہ کہنا حقیقت سے بہت دور ہے۔

انہوں نے عمران خان کی اپنی بہن عظمیٰ سے حالیہ ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو معلومات انہیں ملیں، ان کے مطابق عمران خان سخت غصے میں تھے اور مکمل تنہائی پر شدید ناخوش تھے قاسم خان کے مطابق نہ صرف دیگر قیدی بلکہ جیل کے اہلکاروں کو بھی ان سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی تاکہ انہیں ہر طرح کے انسانی رابطے سے محروم رکھا جا سکے، جس کا مقصد انہیں توڑنا ہے ان کے بقول یہ سب واضح تشدد کے طریقے ہیں۔

انٹرویو میں سلیمان خان نےبتایا کہ انہوں نےآخری بار جولائی کے آخر میں عمران خان سےبات کی تھی ان کے مطابق پاکستانی عدالت ہفتہ وار فون کالز کی اجازت دیتی ہے، لیکن دو سال سے زائد عرصے کی قید کے دوران اس پر عمل نہیں کیا گیا۔

Shares: