سپریم کورٹ نے قتل کے ملزم اورنگزیب کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کردی
ملزم پر ایک قتل اور ایک شخص کو زخمی کرنے کا الزام تھا ،وکیل ملزم نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ اور حقائق میں فرق ہے ، سائٹ پلان اور چالان میں مماثلت نہیں ہے ،جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ ملزم تو ایک عرصہ تک مفرور بھی رہا ہے ؟ ،سرکاری وکیل زاہد یوسف قریشی نے کہاکہ ملزم 5 سال 2 ماہ اور 12 دن تک مفرور رہا ،جسٹس نعیم اختر افغان نے استفسار کیا کہ ملزم کی گرفتاری کب کی گئی ؟ وکیل ملزم نے کہا کہ ملزم 11 نومبر 2025 کو گرفتار ہوا، جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ ابھی تو گرفتار ہوا جلدی کیا ہے ؟ کیا کوئی خاص شخص ہے جو دو ماہ بھی جیل نہیں رہ سکتا ،وکیل ملزم نے استدعا کی کہ عدالت ٹرائل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایات دے، جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ ملزم جلدی گرفتار دیتا تو اب تک ٹرائل مکمل ہو جاتا، ملزم پر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ 2020 میں مانسہرہ میں قتل اور زخمی کرنے کا الزام تھا ،کیس کی سماعت جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی،








