پیپلز پارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان نے سینیٹ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں ہونے والی تلخ کلامی کے معاملے پر وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرا دی۔

قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں تلخ کلامی پر پیپلز پارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان نے سحر کامران کے ہمراہ پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ اپنے نتیش کمار جیسے وزیروں کو سنبھالیں،پلوشہ خان کا کہنا تھا ہم عوامی نمائندے ہیں اور سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں ایک سوال کا جواب مانگا تھا، اجلاس کے دوران جو بھی تلخ کلامی ہوئی اس معاملے کو ہر فورم پر اٹھائیں گے، بزدل مرد ہمیشہ پہلے خاتون پر حملہ آور ہوتے ہیں، اگر کسی آوارہ جانور نے مجھے کاٹنے کی کوشش کی تو ٹیکے اس آوارہ جانور کو لگیں گے، وفاقی وزیر کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرادی ہے، اب بات سینیٹ میں ہوگی اور فیصلہ صدر آصف علی زرداری کریں گے، سوال ٹیکس کے پیسوں سے بنی سڑک کا تھا کہ وہ سڑک عوام کے لیے ہے یا ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کے لیے؟ وزرا ایوان کو جوابدہ ہیں، مسئلہ سوال کا نہیں جواب کا ہے،کسی بھی آوارہ جانور نے مجھے کاٹنے کی کوشش کی تو ٹیکے اُس آوارہ جانور کو لگیں گے،

دوسری جانب سینیٹر پلوشہ خان کے خلاف منظم آن لائن کردار کشی کا معاملے میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے،سینیٹرپلوشہ نے پیکا ایکٹ کے تحت کردار کشی مہم کے خلاف نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو کارروائی کی درخواست دے دی،درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ پلوشہ خان کے خلاف سوشل میڈیا پر جھوٹا اورہتک آمیز مواد پھیلایا گیا، جعلی ویڈیوز کے ذریعےساکھ کو نقصان پہنچایا گیا،سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم، صنفی زبان، دھمکیوں کا استعمال کیا گیا، جعلی اکاؤنٹس اور بوٹ نیٹ ورکس کے ذریعےمہم کو بڑھایا گیا،درخواست کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ مخصوص ہیش ٹیگز کےذریعے بدنیتی پر مبنی مواد ٹرینڈ کرایا گیا، سینیٹر کے سرکاری فرائض کے دوران ٹارگٹڈ آن لائن حملے کیے گئے۔

Shares: