پشاور ہائیکورٹ، پی ٹی آئی رہنماؤں کے 22 مقدمات کی تفصیلات طلبی کیسز پر لارجر بینچ کی سماعت ملتوی کر دی گئی
پشاور ہائیکورٹ، سماعت چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ، جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس محمد فہیم ولی نے کی،ایڈوکیٹ جنرل، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور درخواست گزاران کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پراسیکیوٹر جنرل اسلام آباد نے درخواستوں پر سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ آپ نے وقت پر کیوں سماعت ملتوی کرنے کی درخواست جمع نہیں کرائی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ان کے بیٹے کی شادی ہے اس لیے ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وکیل درخواست گزاران کیا چاہتے ہیں،وکیل اسد قیصر نے کہا کہ اگر پراسیکیوٹر جنرل ملتوی کرنا چاہتے ہیں، کوئی اعتراض نہیں،بس ہماری حفاظتی ضمانت میں توسیع کی جائے،ہمیں نہیں معلوم کہ لارجر بینچ کو کس پر گائیڈ کرنا ہے، جسٹس ارشد علی نے کہا کہ آپ کی جو درخواستیں ہیں، اس پر ہی لارجر بینچ کو اسسٹ کیا جائے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ ہمیں ضمانت درخواست کی وجوہات اور ٹیریٹوریل جریسڈکشن پر اسسٹ کیا جائے، جسٹس ارشد علی نے کہا کہ اس سے قبل بھی پنڈی سے لوگ آئے اور مقدمات کی تفصیلات ہم سے مانگ رہے تھے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ درخواست گزاران کو جب ریلیف دیا جاتا ہے وہ کیا متعلقہ اداروں کے آگے پیش ہوتے ہیں،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہاں سے ریلیف لے کر سب پیش نہیں ہوتے، کچھ درخواست گزاران ہی ہوئے تھے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ اگر کوئی یہاں سے ضمانت لیتا ہے اور اس کو صحیح استعمال نہیں کرتا، وہ سزا کا مرتکب ہوگا، عدالت نے کہا کہ پراسیکیوٹر جنرل اسلام آباد کی غیر موجودگی کی وجہ سے سماعت ملتوی کی جاتی ہے، وکیل درخواست گزاران اگلی سماعت پر اپنی مکمل رپورٹس جمع کروائیں،جو درخواست گزاران نے متعلقہ عدالت سے رجوع کر چکے ہیں، ان کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کی جاتی ہے،جن درخواست گزاران نے متعلقہ عدالتوں سے رجوع نہیں کیا وہ تین دن میں وہاں پیش ہو جائیں،







