لاہور: پنجاب حکومت نے بسنت کے موقع پر امن و امان، شہری سہولت اور ٹریفک کے مسائل کے پیش نظر ایک اہم اجلاس منعقد کیا، جس میں بسنت کے دوران شہریوں کی نقل و حرکت کو محفوظ اور سہل بنانے کیلئے متعدد فیصلے کیے گئے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے اعلان کیا کہ پنجاب حکومت نے 6، 7 اور 8 فروری کو لاہور میں بسیں اور رکشے فری چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تین روز کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کو مفت کرنے کا مقصد شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنا اور سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنا ہے۔عظمیٰ بخاری نے واضح کیا کہ حکومت چاہتی ہے کہ شہری ان دنوں میں موٹر سائیکلوں کا کم سے کم استعمال کریں تاکہ حادثات، ٹریفک جام اور دیگر مسائل سے بچا جا سکے۔ ان کے مطابق بسنت کے دوران شہریوں کی بڑی تعداد گھروں کی چھتوں پر موجود ہوتی ہے، جس کے باعث سڑکوں پر ٹریفک کے غیر ضروری دباؤ سے گریز ناگزیر ہے۔

وزیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ حکومت نے بسنت سے قبل 30 دسمبر سے پتنگوں اور ڈوروں کی مینوفیکچرنگ کی اجازت دے دی ہے، تاکہ اس عمل کو منظم، قانونی اور سرکاری نگرانی میں رکھا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اور خطرناک ڈوروں کے استعمال کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی اور اس حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سخت ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔عظمیٰ بخاری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پنجاب حکومت بسنت کو محفوظ، منظم اور خوشگوار انداز میں منانے کیلئے تمام ضروری انتظامات کر رہی ہے، جبکہ شہریوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل کریں اور اپنی اور دوسروں کی جان کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ ادارے مکمل طور پر متحرک ہوں گے تاکہ بسنت کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

Shares: