ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی ،نامہ نگاراحسان اللہ ایاز): ایل ڈبلیو ایم سی میں نوکریاں فروخت ہونے کا انکشاف، غریب ورکرز کا استحصال اور جبری برطرفیوں پر دہائیاں

لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (ایل ڈبلیو ایم سی) ضلع ننکانہ صاحب میں مبینہ طور پر روزگار کی فراہمی کے بجائے نوکریوں کی خرید و فروخت کا کاروبار شروع ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جہاں دورانِ ڈیوٹی بغیر کسی نوٹس کے ورکرز کی برطرفیاں اور غریب ملازمین سے رشوت طلبی کے سنگین الزامات سامنے آئے ہیں۔ متاثرہ شہری محمد یعقوب نے ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب کو دی گئی اپنی تحریری درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ اسے اور اس کے بیٹے کو چالیس ہزار روپے رشوت کے عوض بھرتی کیا گیا تھا، تاہم ایک سال کی بلا تعطل ملازمت کے بعد اب کسی بھی شکایت یا وجہ کے بغیر انہیں نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔ درخواست گزار کے مطابق کمپنی میں بھرتیوں کے نام پر سنگین بے ضابطگیوں، اقربا پروری اور رشوت ستانی کا بازار گرم ہے، جہاں غریب اور محنت کش طبقے کو بلیک میل کر کے ان کا استحصال کیا جا رہا ہے۔

متاثرہ ورکرز نے انکشاف کیا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے سرکاری گاڑیوں اور رکشوں کی مرمت کا خرچہ بھی ورکرز کی جیب سے کروانے پر مجبور کیا جاتا ہے اور مطالبہ تسلیم نہ کرنے کی صورت میں نوکری سے نکالنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ محمد یعقوب کا کہنا ہے کہ معمولی تنخواہ لینے والا مزدور طبقہ پہلے ہی شدید مہنگائی اور مالی مشکلات کا شکار ہے، ایسے میں رکشوں کی مرمت کا اضافی مالی بوجھ ڈالنا ظلم کے مترادف ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ کرائے کے مکان میں رہائش پذیر ہیں اور ملازمت ختم ہونے سے ان کے گھر کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔ متاثرہ شہریوں نے ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب سے اپیل کی ہے کہ ایل ڈبلیو ایم سی میں ہونے والی غیر قانونی بھرتیوں، مبینہ کرپشن اور ورکرز کی جبری برطرفیوں کے خلاف فوری طور پر شفاف انکوائری کا حکم دیا جائے تاکہ ذمہ داران کا تعین ہو سکے اور غریب محنت کشوں کو انصاف مل سکے۔

Shares: