پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ کو آج سکھر کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا، نیب ٹیم احتساب عدالت میں خورشید شاہ کے مزید جسمانی ریمانڈ کا استدعا کرے گی
خورشید شاہ کو عدالت پہنچا دیا گیا ہے، پیپلز پارٹی کے رہنما قمرزمان کائرہ،چودھری منظور،فیصل کریم کنڈی،زمردخان اور دیگررہنماعدالت میں موجود ہیں،
خورشیدشاہ اورفیملی پرآمدن سےزائداثاثےبنانےکےالزام میں انکوائری جاری ہے
نیب سکھر کی ٹیم نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شا ہ کے گھر کا سرچ آپریشن کیا، نیب نے گھر کے تمام کمروں کی تلاشی لی.، اس موقع پر نیب ٹیم کے ساتھ خواتین اہلکار بھی موجود تھیں ،نیب ٹیم کے ساتھ سیکورٹی اہلکاروں کی کافی تعداد بھی موجود تھی.
قبل ازیں احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا 9 روزہ جسسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں یکم اکتوبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا
جج نے خورشید شاہ سےمکالمہ کیا اور کہا کہ شاہ صاحب آپ کو نیب سیل میں صحت سےمتعلق کوئی مسئلہ تو نہیں ؟ جس پر خورشید شاہ نے کہا کہ صحت کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں،گھر سے کھانا لانے کی اجازت دی جائے .
خورشید شاہ کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، جج نے نیب حکام سے کہا کہ خورشید شاہ کی گرفتاری اور الزامات کے کاغذات عدالت پیش نہیں کئے گئے وہ کاغذات جمع کروائیں اس کے بغیر 15 روز کا ریمانڈ نہیں دے سکتا
نیب وکیل نے کہا کہ کاغذات دفتر میں موجود ہیں، ساتھ نہیں لائے جس پر جج نے کہا کہ آدھے گھنٹے کا وقت دیتا ہوں، کاغذات لے آئیں، جج نے سماعت آدھے گھنٹے کے لئے ملتوی کر دی تھی
خورشید شاہ کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ خورشید شاہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے،کشمیر اور دیگر مسائل سے توجہ ہٹانے کیلیے خورشید شاہ کو گرفتار کیا گیا،خورشید شاہ کے خلاف 2014 میں بھی نیب نےانکوائری کی تھی،ہائی کورٹ کے حکم پر 2014 میں نیب نے کیس ختم کیا تھا،
نیب کے وکیل نے کہا کہ خورشید شاہ پر آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں انکوائری شروع کی خورشید شاہ انکوائری میں نیب سے تعاون نہیں کر رہے،نیب سے تعاون نہ کرنے پر خورشید شاہ کو گرفتار کیا گیا،خورشید شاہ کولیٹرلکھےگئےمگرعدم تعاون رہا
تحقیقات کے لئے خورشید شاہ کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے.
خورشید شاہ پیشی.عدالت نے ایسا کیا کہا کہ نیب حکام کی دوڑیں لگ گئیں
خورشید شاہ کی پیشی کے موقع پر کارکنان کی جانب سے خورشید شاہ پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئی اور جئے بھٹو کے نعرے لگائے گئے ،خورشید شاہ نے بھی کارکنوں کو ہاتھ ہلا کر نعرے کا جواب دیا اور کہا کہ جئے بھٹو
گرفتاری کے بعد بیماری سیاسی رہنماؤں کا معمول،خورشید شاہ بھی