باغی ٹی وی ،راجن پور( نامہ نگار) قدرتی موت کو قتل کے الزام قرار دینے پر شہریوں میں تشویش ، پولیس تفتیش میں ملزمان بے گناہ ثابت مگر مدعی بضد مبینہ مقامی روایات کے مطابق بھاری چٹی وصول کرنے کا انکشاف تفصیل کے مطابق نوجوان ٹھیکیدار غضنفر عباس کی دوستوں کے ہمراہ دریا پر مچھلی شکار پر نہاتے ہوئے ڈوب جانے سے موت واقع ہوئی موقع پر موجود درجنوں افراد نے واقعے کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ، غضنفر عباس کی میت کو دفن کرکے چار مہینے بعد والدہ فہمیدہ بی بی کی مدعیت میں تھانہ صدر پولیس کو ڈوب کر جاں بحق ہونے والے کو قتل کرنے کی درخواست دی گی جس پر ایس ایچ او عبدالرؤف، ایس ڈی پی او مجاہد حسین اور ڈی پی او راجن پوراحمد محی الدین نے علیحدہ علیحدہ انکوائری کرکے ملزمان کو بے گناہ کر دیا تھا آر پی او ڈیرہ غازی خان اور سیشن کورٹ راجن پور کی درخواست میں بھی بے گناہ ثابت ہوئے 1سال بعد ہائی کورٹ ملتان سے آرڈر مقدمہ درج ہونے پر پولیس راجن پور نے اعتراض لگا کر مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا تھا کیونکہ موقع وقوعہ مظفرگڑھ ضلع میں آتا ہے مگر سیاسی سفارشوں پر مقدمہ ماڈل تھانہ سٹی میں اغوا اور قتل کا الزام لگا کر 10سکول ٹیچرز اور1 نادرا سابقہ ڈسٹرکٹ انچارج پر مقدمہ نمبر768/22 درج کرا دیاگیا
Shares: