ڈیرہ اللہ یار:سرکاری ہسپتال میں درجہ چہارم کا ملازم ڈاکٹربن گیا،نوزائیدہ جاں بحق

جعفرآباد(باغی ٹی وی )ڈیرہ اللہ یارکے سرکاری ہسپتال میں درجہ چہارم کا ملازم ڈاکٹربن گیا،نوزائیدہ جاں بحق،کارروائی کیلئے ڈپٹی کمشنر جعفرآباد،ضلعی ناظم صحت،ایم ایس سول ہسپتال ڈیرہ اللہ یار اور ایس ایچ تھانہ اللہ یارکوبچے کے والد کی طرف سے کارروائی کی درخواست ،جاں بحق ہونے والے بچے کے والد سابق کونسلربند مانک امان اللہولدمٹھن قوم کھوسہ سکنہ گوٹھ نہال کوٹ نے درخواست میں مؤقف اپنایاکہ شب گزشتہ میری بیوی کو
ڈلیوری کی تکلیف تھی جس کو الخدمت فاؤنڈیشن ہسپتال ڈیرہ اللہ یار لایا جہاں پر میری بیوی کو صحت مند بیٹا پیدا ہوا لیکن الخدمت فاؤنڈیشن ہسپتال کے ڈاکٹر نے بچے کو سول ہسپتال ڈیرہ اللہ یار سے آکسیجن دینے کا مشورہ دیا تھا تو تقریباً 3:0 بجے رات میں اپنے بیٹے کو سول ہسپتال ڈیرہ اللہ یار لایا تو سول ہسپتال میں موجود ایک ملازم نے خود کو ڈیوٹی ڈاکٹر ظاہر کر کے میرے نوزائیدہ بیٹے کو آکسیجن کی نلکی لگا کر خود سو گیا اور مجھے بھی ایمر جنسی روم سے باہر نکال دیا ، صبح سویرے جب میں ایمر جنسی روم میں گیا تو دیکھا میرے بیٹے کے ناک سے خون بہہ رہا تھا اور میرا بیٹا فوت ہو چکا تھا، جب میں مذکورہ ملازم سے ملا تو وہ ٹال مٹول کرتے ہوئے موقعہ سے فرار ہو گیا۔ جس کے جانے کے بعد مجھے معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ ملازم ڈاکٹر نہیں ہے بلکہ ایک چوکیدار یا چپڑاسی ہے ،جس نے غفلت اور لا پرواہی سے ڈاکٹر نہ ہوتے ہوئے بھی میرے نوزائیدہ بیٹے کو آکسیجن کی نلکی لگا کرقتل کیا ہے، قانونی کارروائی کی جائے۔سابق کونسلربند مانک امان اللہولدمٹھن قوم کھوسہ سے ان کے موبائل فون پر بات کی توانہوں نے بتایا کہ میری دی گئی درخواست پر سول ہسپتال ڈیرہ اللہ یارایم ایس نے انکوائری کمیٹی بنادی ہے اور تحقیقات کا آغازکردیاگیاہے ،جاں بحق ہونے والے بچے کے والد نے بتایاکہ ایم ایس نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے غیرجانبدارانہ تحقیقات ہوں گی اور ملوث ملازم کی خلاف کارروائی کی جائے گی.

Comments are closed.