باغی ٹی وی:شیخوپورہ(محمد طلال سے)محکمہ تعلیم شیخوپورہ میں چند روز قبل تعینات ہونے والے چیف ایگزیکٹو آفیسر سجاد اسلم کے بارے میں ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اس سے پہلے ڈائریکٹر پنجاب ویلفیئر فنڈ تعیناتی کے دوران مالی بدعنوانیوں اور موج مستی کی وجہ سے وہاں سے نکالے گئے جس پر انہوں نے ہائیکورٹ میں واپس اسی عہدے پر تعیناتی کیلئے پٹیشن کی جس پر سیکرٹری لیبر پنجاب نے سجاد اسلم کی پرسنل انکوائری کرکے فیصلہ کرنے کا حکم سنایا جس پر سیکرٹری لیبر پنجاب نے جو فیصلہ کیا کہ مالی بدعنوانیوں اور خواتین سٹاف سے جنسی حراسمنٹ ثابت ہونے پر انہیں دوبارہ اس عہدے پر تعینات نہی کیا جاسکتااور ان کو واپس سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ واپس کر دی گئیں جہاں انہوں نے اپنے سیاسی اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے اپنے آڈر بطور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر ایجوکیشن شیخوپورہ کروا لیاجہاں تعینات ہوتے ہی انہوں نے آکسن اکیڈمی کے ساتھ سازباز ہو کر سرکاری سکولوں میں آکسن اکیڈمی کے سلیبس کو بطور سپلیمنٹری لگوا دیا جس کی شکایات موصول ہونے پر سابقہ سی ای او ایجوکیشن افیسر شفقت محمود نے انہیں سرینڈر کرنے کا کہا جس کو موجودہ سی ای او نے ماننے سے انکار کر دیا جس سے ان میں سرد جنگ کا آغاز ہوا جس کا نتیجہ سابقہ سی ای او ایجوکیشن شفقت محمود کے ٹرانسفر اور سجاد اسلم کے بطور سی ای او ایجوکیشن شیخوپورہ سے نکلا سجاد اسلم کے بطور سی ای او ایجوکیشن تعینات ہوتے ہی ان کے کار خاص نزاکت کلرک حال تعینات گورنمنٹ ہائر سکینڈری سکول شرقپور نے تبادلہ جات کی مد میں 30,000 روہے فی تبادلہ کے حساب سے پیسے پکڑ کر ٹرانسفر کروانے شروع کر دیئے، نزاکت نامی کلرک کو کچھ عرصہ پہلے ڈی ڈی او ایجوکیشن شرقپور نے بھی کرپشن کے معاملات ثابت ہونے پر سرینڈر کرنے کا کہا تھا جو نئے سی او کے آتے ہی ہوا میں اڑ گیا اس کے ساتھ ہی اپنی تہہ کردہ ڈیل پر آکسن اکیڈمی کے سلیبس کو دوبارہ گورنمنٹ سکولوں میں لگوانا شروع کر دیاجن میں کئی سکولوں میں پرائیویٹ آکسن اکیڈمی کا سپلیمنٹری سلیبس لگادیا ہے اس سلیبس کی قمیت ہزاروں روپے میں بنتی ہے جن سکولوں میں یہ سلیبس لگوایا گیا ہے ان میں گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول شرقپور،گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کوٹ محمود، گورنمنٹ بوائز ہائی سکول برج اٹاری،گورنمنٹ ہائی اسکول نون،گورنمنٹ گرلز ہائی سکول جنڈیالہ شیر خان اور بھاکو ڈیال کے سکول شامل ہیں۔چیف ایگزیکٹو ایجوکیشن شیخوپورہ محمد سجاد کاہلوں نے اس میں بڑی کمیشن کمائی اور اب بھی ٹیچرز ہیڈ کو اس سلیبس کو لاگو کروانے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں اس سلیبس کے یوں لاگو ہونے پر شہری حلقوں میں تشویش کی لہر پائی جا رہی ہے ان کے پیسے والدین کہاں سے دیں گئے۔

Shares: